مفتی سردار علی حقانی عرف توجو ایک پاکستانی اسلامی اسکالر ہیں جن کا تعلق ضلع نوشہرہ سے ہے۔ وہ اپنی جرات مندانہ پشتو میں تقریروں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر مشہور تھے، 7 مئی 2022ء کو ایک ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔،[1][2]

سردار علی حقانی
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1970ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مینی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 7 مئی 2022ء (51–52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
درہ آدم خیل   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش نوشہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان راہ حق   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم حقانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مفتی ،  عالم ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان پشتو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پیدائش

ترمیم

وہ مینی، ضلع صوابی میں 1970ء کو پیدا ہوئے۔

تعلیم

ترمیم

اس نے ابتدائی تعلیم چارسدہ میں حق نواز حقانی شہید کے قائم کردہ مدرسہ دارالعلوم جامعہ محمدیہ مٹہ مغل خیل سے حاصل کی۔ پھر دار العلوم حقانیہ سے دورۂ حدیث اور تخصص (افتاء) کی تعلیم حاصل کی۔

عملی زندگی

ترمیم

وہ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ ضلع نوشہرہ کے امیر بھی رہے ہیں۔

سیاسی زندگی

ترمیم

مفتی سردار علی حقانی کو 2018ء میں پاکستان راہ حق پارٹی اور اہلسنت والجماعت نوشہرہ نے پی کے 63 پر مشترکہ امیدوار نامزد کرکے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا تھا.[3] تاہم وہ اس الیکشن میں صرف 1113 ووٹ حاصل کر سکے تھے اور پی ٹی آئی کا امیدوار جمشید الدین اس حلقہ سے 24760 ووٹ لے کر کامیاب ہوا تھا،

پہلی بار گرفتاری

ترمیم

28 اپریل 2021ء کو ڈاکٹروں اور نرسوں کے خلاف تقریر کرنے کی وجہ سے انھیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ،[4]

دوسری بار گرفتاری

ترمیم

10 جون 2021ء کو ایک تقریر میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پر خود کش حملے کی بات کرنے پر انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ،[5]

قاتلانہ حملہ

ترمیم

3 فروری 2022ء کو ان پر ایک شخص موسی نامی نے صوابی ایک جلسہ کے دوران قاتلانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں مفتی صاحب زخمی ہو گئے، تاہم حملہ آور مع آلہ گرفتار کر لیا گیا ،[6]

وفات

ترمیم

7 مئی 2022ء کو ٹریفک حادثے میں مفتی سردار علی حقانی شہید ہو گئے ،حادثہ کوہاٹ روڈ پر درہ آدم خیل کے علاقے زوڑ کلے کے قریب پیش آیا،حادثے میں مفتی سردار علی کا محافظ ایک ساتھی اور ڈرائیور زخمی ہوئے تھے۔ [7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "مفتی سردار علی عرف توجو درہ آدم خیل کی سرزمین پر ٹریفک حادثہ میں جاں بحق"۔ 8 مئی، 2022 
  2. "Renowned religious scholar Mufti Ali Haqqani dies in road accident"۔ 8 مئی، 2022 
  3. "نوشہرہ ،اہلسنت والجماعت کی طرف سے [[مفتی سردار علی حقانی]] کو پی کے 63 کا ٹکٹ جاری"۔ dailypakistan.com.pk۔ 12 June 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021  وصلة إنترويكي مضمنة في URL العنوان (معاونت)
  4. "نوشہرہ میں ڈاکٹر اور نرسز کیخلاف تقاریر پر مفتی گرفتار"۔ www.samaa.tv 
  5. "مفتی سردار علی حقانی"۔ 10 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2022 
  6. "مفتی سردار علی قاتلانہ حملے میں زخمی، ملزم گرفتار"۔ Mashriq TV۔ 3 فروری، 2022 
  7. "معروف سکالر مفتی سردار علی حقانی ٹریفک حادثے میں جاں بحق"۔ 24 News Digital Urdu۔ 8 مئی، 2022