مانٹریال
مانٹریال (موں غیال) کا شہر کینیڈا کا دوسرا بڑا اور کیوبیک صوبے کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اس شہر کا پرانا نام ولے ماری(ویل ماغی)تھا۔ تاہم شہر کا نیا نام ماؤنٹ رائل سے نکلا ہے جو شہر کے مرکز میں واقع تین چوٹیوں والا پہاڑ ہے۔ پہلے پہل یہ نام اس جزیرے کو دیا گیا تھا جہاں یہ شہر واقع ہے۔
مانٹریال | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Montréal)[1] | |
پرچم | نشان |
نعرہ | (لاطینی میں: Concordia Salus)[2] |
تاریخ تاسیس | 17 مئی 1642 |
نقشہ |
|
انتظامی تقسیم | |
ملک | کینیڈا [3] [4][5] |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 45°30′32″N 73°33′42″W / 45.508888888889°N 73.561666666667°W [6] |
رقبہ | 498 مربع کلومیٹر |
بلندی | 31 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 1762949 (مردم شماری ) (2021)[7] |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | مشرقی منطقۂ وقت ، متناسق عالمی وقت−05:00 |
رمزِ ڈاک | H |
فون کوڈ | 514، 438، 263 |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 6077243 |
درستی - ترمیم |
جولائی 2009 میں کینیڈا کے اعداد و شمار کے محکمے کے مطابق اس شہر کی آبادی 1906811 افراد پر مشتمل اور کینیڈا بھر میں دوسرے نمبر پر تھی۔ صدیوں سے کاتھولک اور پروٹسٹنٹ فرقے کے افراد کی موجودگی کے باعث یہ شہر پورے شمالی امریکا میں منفرد حیثیت رکھتا ہے۔
شہر میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان فرانسیسی ہے جو تقریباً 57 فیصد افراد بولتے ہیں۔ انگریزی کے بولنے والے تقریباً 13 فیصد ہیں۔ پیرس کے بعد مانٹریال(موں غیال) دنیا کا دوسرا بڑا فرانسیسی زبان والا شہر ہے۔
مانٹریال(موں غیال) کو دنیا کے ان چند شہروں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں بہترین زندگی گزاری جا سکتی ہے۔ اگرچہ اسے کینیڈا کے معاشی مرکز کی حیثیت حاصل تھی لیکن 1976 میں ٹورنٹو کی آبادی اور اس کی معاشی ترقی مانٹریال(موں غیال) سے آگے نکل گئی۔ آج بھی یہ شہر کامرس، ہوابازی، معیشت، ادویہ سازی، ٹیکنالوجی، ثقافت، سیاحت، فلم اور عالمی امور کے حوالے سے اہم مرکز شمار ہوتا ہے۔ مانٹریال(موں غیال) کو دنیا میں اپنی شبینہ زندگی کی وجہ سے چند گنے چنے شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
2010 میں مانٹریال(موں غیال) کو مرکزی شہر کی حیثیت سے کل 289 شہروں میں سے 34ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔ سالانہ اعشاریے میں ٹورنٹو کے بعد مانٹریال(موں غیال) کا نمبر آتا ہے۔ 2009 میں مانٹریال کو شمالی امریکا کا اول شہر قرار دیا گیا تھا کہ جہاں بین الاقوامی نوعیت کے مقابلے رکھے جا سکیں۔ مانٹریال کے مرکز میں میک گِل یونیورسٹی موجود ہے جو کینیڈا میں پہلے نمبر پر جبکہ دنیا بھر کی 20 بہترین یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے۔
تاریخ
ترمیمآثارِ قدیمہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مانٹریال(موں غیال) کی جگہ پر یورپیوں کی آمد سے کم از کم 2000 سال قبل تک یہاں مختلف مقامی خانہ بدوش قبائل آباد تھے۔ 1000 عیسوی میں یہاں مکئی کی کاشت شروع ہو گئی تھی۔ اگلی چند صدیوں کے دوران مضبوط گاؤں بننا شروع ہو گئے تھے۔ ماہرین آثارِ قدیمہ نے مقامی قبائل کے یہاں اور دیگر جگہوں پر 14ویں صدی تک نشانات پائے ہیں۔ فرانسیسی مہم جو جیکوئس کارٹیئر جب 2 اکتوبر 1535 کو یہاں پہنچا تو اس نے یہاں موجود مقامی قبائلیوں کی تعداد کا اندازہ کم از کم 1000 لگایا۔
70 سال بعد جب ایک اور فرانسیسی مہم جو سیموئل ڈی چیمپلین یہاں پہنچا تو اس نے ان قبائل کو یہاں سے بالکل ہی غائب پایا۔ اس کے مطابق اس انخلاء کی وجوہات میں یورپیوں کی بیماریاں اور دیگر قبائل کے ساتھ جنگیں اہم تھیں۔ 1611 میں چیمپلین نے یہاں سمور کی تجارتی چوکی مانٹریال(موں غیال) کے جزیرے پر بنائی۔
ولے ماری جلد ہی سمور کی کھال کا اہم مرکز بن گیا اور یہاں سے شمالی امریکا کا راستہ کھل گیا۔ 1760 تک کینیڈا فرانس کی ماتحت آبادی رہا جس کے بعد سات سالہ جنگ میں برطانیہ کی فتح کے بعد یہ شہر برطانیہ کے حوالے کر دیا گیا۔ مانٹریال(موں غیال) کو 1832 میں شہر کا درجہ دیا گیا۔ لاچِن نہر کے بننے سے یہاں بحری جہاز آنے لگ گئے۔ وکٹوریا کے پل کے بننے سے ریل کا راستہ کھل گیا۔ 1860 تک برطانوی شمالی امریکا میں مانٹریال(موں غیال) سب سے بڑا شہر اور کینیڈا کا غیر متنازع معاشی اور ثقافتی مرکز بن چکا تھا۔
مانٹریال(موں غیال) 1844 سے 1849 تک کینیڈا کے صوبے کا دارلخلافہ رہا تاہم عوامی بغاوت کے دوران مجمعے نے پارلیمان کی عمارت کو جلا کر راکھ کر دیا۔ اس کے بعد اوٹاوا کو بوجہ کینیڈا کا دار الخلافہ بنا دیا گیا جو سرحد سے دور واقع تھا۔ بعد ازاں اوٹاوا کینیڈا کے آزاد ملک کا دارلحکومت بنا۔
پہلی جنگِ عظیم کے بعد جب امریکہ میں شراب کی بندش ہوئی تو مانٹریال امریکا کے شرابیوں کے لیے جنت بن گیا۔ تاہم شہر میں بے روزگاری بڑھتی رہی اور 1929 میں سٹاک مارکیٹ کے کریش ہونے اور عظیم معاشی بحران کی وجہ سے عروج پر پہنچ گئی۔
دوسری جنگِ عظیم کے دوران جبری بھرتی کے خلاف شہر کے میئر نے بغاوت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تمام مرد و عورت حکومت کے احکام کی خلاف ورزی کریں گے۔ تاہم حکومت نے میئر کو 1944 تک کے لیے جیل بھیج دیا۔
1951 تک شہر کی آبادی دس لاکھ سے تجاوز کر چکی تھی۔ سینٹ لارنس کے بحری راستے کے 1959 میں کھلنے کے بعد سے بحری جہاز مانٹریال(موں غیال) سے ہٹ کر براہ راست آنے جانے لگے۔ وقت ساتھ اس وجہ سے شہر کا معاشی غلبہ کمزور پڑتا گیا۔ تاہم 1960 کی دہائی میں صورت حال بہتر ہونے لگی اور ایکسپو 67، کینیڈا کی بلند ترین فلک بوس عمارات کی تعمیر، نئی ایکسپریس وے اور مانٹریال کے میٹرو کی تعمیر ہوئی۔
1979کی دہائی میں وسیع پیمانے پر سماجی اور سیاسی تبدیلیاں واقع ہونے لگیں اور فرانسیسی بولنے والے کینیڈین باشندوں کو اپنی ثقافت اور اپنی زبان کے تحفظ کی فکر لاحق ہو گئی۔ اس وقت شہر کی اقلیتی انگریزی بولنے والی آبادی کاروباری سرگرمیوں پر چھائی ہوئی تھی۔ اس وجہ سے پارٹی کیبویکوئس نے آزاد کیوبیک کی تحریک چلائی جس کے نتیجے میں اکتوبر کا بحران پیدا ہوا۔ نتیجتاً بہت سارے کاروباری افراد شہر سے اپنے کاروبار کو منتقل کرنے لگے۔ 1976 میں مانٹریال(موں غیال) میں گرمائی اولمپک کھیل منعقد ہوئے۔
1980 اور 90 کی دہائیوں میں معاشی ترقی کی رفتار دوسرے شہروں کی نسبت کم رہی۔ تاہم 1990 کی دہائی کے آخر میں مانٹریال کا معاشی موسم بہتر ہونے لگا اور نئے نئے معاشی اور کاروباری ادارے یہاں اپنا کام شروع کرنے لگے۔ یکم جنوری 2002 کو مانٹریال اور جزیرے پر اس کے آس پاس موجود 27 چھوٹی آبادیوں کو ملا دیا گیا۔ نتیجتاً مانٹریال(موں غیال) کا شہر بنا جو مانٹریال(موں غیال) کے پورے جزیرے پر واقع ہے۔ تاہم بہت ساری آبادیوں کو یہ انضمام پسند نہیں آیا اور انھوں نے ریفرنڈم (رائے دہننگی)کے نتیجے میں یکم جنوری 2006 کو علیحدگی حاصل کر لی۔
جغرافیہ
ترمیممانٹریال(موں غیال) کا شہر کیوبیک کے صوبے کے جنوب مغربی حصے میں واقع ہے۔ شہر کا اصل رقبہ جزیرے کے بڑے حصے پر سینٹ لارنس اور اوٹاوا دریا کے سنگم پر واقع ہے۔ مانٹریال کی بندرگاہ سینٹ لارنس کی آبی گذرگاہ کے ایک سرے پر واقع ہے۔ یہ آبی گذرگاہ عظیم جھیلوں کو بحرِ اوقیانوس سے ملاتی ہے۔ شہر کا نام جزیرے کے سب سے اہم اور نمایاں جغرافیائی مقام یعنی رائل نامی پہاڑ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ پہاڑ انگریزی میں ماؤنٹ رائل کہلاتا ہے اور سطح سمندر سے 232 میٹر بلند ہے۔
موسم
ترمیممانٹریال کی گرمیوں کا موسم گرم رہتا ہے تاہم اکثر حبس ہو جاتا ہے۔ اوسطاً زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 جبکہ اوسطاً کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری رہتا ہے۔ اکثر اوقات درجہ حرارت 30 ڈگری سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ مانٹریال کی سردیاں زیادہ تر انتہائی سرد، برفانی، تیز ہوا کے ساتھ اور یخ بستہ ہوتی ہیں۔ سردیوں میں اوسطاً زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت منفی 5 جبکہ اوسطاً کم سے کم درجہ حرارت منفی 13 رہتا ہے۔ بعض اوقات سردیوں میں دن کے وقت درجہ حرارت صفر سے اوپر چلا جاتا ہے اور بارش بھی ہو سکتی ہے جبکہ دیگر اوقات منفی 20 سے بھی نیچے جا سکتا ہے۔
بہار اور خزاں کے موسم بالعموم معتدل ہوتے ہیں تاہم موسم اچانک شدید ہو سکتا ہے۔ گرمیوں کی لہر نومبر میں جبکہ نومبر، مارچ اور اپریل میں برفانی طوفان بھی ممکن ہیں۔
15 جنوری 1957 کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 37.8 جبکہ یکم اگست 1975 کو سب سے زیادہ درجہ حرارت 37.6 ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سالانہ بارش کی مقدار 39 انچ جبکہ 86 انچ برف بھی شامل ہے۔ برفباری نومبر سے مارچ تک ہوتی ہے۔ بہار کے اواخر سے گرمیوں اور خزاں کے شروع تک طوفانِ باد و باراں آتے رہتے ہیں اور بہت زیادہ بارش ہوتی ہے۔ شہر میں سالانہ 2000 گھنٹے اوسطاً سورج نکلتا ہے۔
طرزِ تعمیر
ترمیم150 سال تک مانٹریال(موں غیال) کو کینیڈا کے صنعتی اور معاشی مرکز کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ فیکٹریوں، ایلی ویٹروں، گوداموں، ملوں، کارخانوں اور ریفائنریوں کی تعیمر میں مختلف انداز استعمال کیے گئے ہیں جو آج ماضی کی جھلک دکھاتے ہیں۔
آبادی
ترمیمکینیڈا کے اعداد و شمار کے محکمے کے مطابق 2006 کی مردم شماری میں مانٹریال کی کُل آبادی 1620693 نفوس پر مشتمل تھی۔ یورپی النسل افراد آبادی کی اکثریت ہیں جن میں سے فرانسیسی، برطانوی، آئرش اور اطالوی اہم ہیں۔ اقلیتوں میں سیاہ فام، مراکشی، لاطینی امریکی، جنوب ایشیائی اور چینی اہم ہیں۔
فرانسیسی کو سب سے زیادہ افراد مادری زبان گردانتے ہیں۔ دوسرے نمبر پر انگریزی اور اس کے بعد اطالوی، عربی، ہسپانوی، کریول، چینی، یونانی، پرتگالی، رومانی، ویتنامی اور روسی زبانیں آتی ہیں۔ آبادی کی اکثریت فرانسیسی اور انگریزی دونوں ہی کسی نہ کسی حد تک جانتی ہے۔
رومن کاتھولک اکثریتی مذہب ہے تاہم چرچ جانے والے افراد کی ہفتہ وار اوسط کینیڈا بھر میں سب سے کم ہے۔ 84 فیصد سے زیادہ افراد رومن کاتھولک ہیں۔ دیگر اہم غیر مسیحی مذاہب میں اسلام سب سے بڑا مذہب ہے۔ یہاں مسلمانوں کی تعداد کینیڈا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد یہودی مذہب کی آبادی تقریباً 93000 ہے۔
معیشت
ترمیم(موں غیال)
مانٹریال کی معیشت کینیڈا میں دوسرے جبکہ کیوبیک صوبے میں سب سے بڑی ہے۔
مانٹریال کی صنعتوں میں ہوابازی، بجلی کے سامان، ادویات، مطبوعات، سافٹ وئیر انجینرنگ، مواصلات، ٹیکسٹائل(پارچہ بافی) اور لباس کی تیاری، تمباکو اور نقل و حمل اہم ہیں۔ خدمات کا شعبہ بھی کافی مضبوط ہے اور سول، مکینیکل، پراسیس انجینرنگ، فنانس، اعلٰی تعلیم، تحقیق و ترقی اس شعبے میں اہم ہیں۔ ہوابازی میں نوکریوں کی تعداد کے لحاظ سے مانٹریال 2002 میں شمالی امریکا میں چوتھے نمبر پر تھا۔
مانٹریال(موں غیال) کی بندرگاہ دنیا میں سب سے بڑی غیر بحری بندرگاہ ہے۔ یہاں سالانہ 2 کروڑ 60 لاکھ ٹن کارگو/سامان منتقل ہوتا ہے۔ غلہ، چینی، پیٹرولیم کی مصنوعات، مشینری اور عام استعمال کی اشیاء یہاں سے منتقل ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے مانٹریال(موں غیال) ریلوے کا بھی اہم مرکز ہے۔ کینیڈین نیشنل ریلوے کا صدر دفتر یہاں قائم ہے اور کینیڈین پیسیفک ریلوے کا صدر دفتر بھی 1995 تک یہاں موجود تھا۔
کینیڈا کے خلائی ادارے کا صدر دفتر بھی یہاں موجود ہے۔ اس کے علاوہ مانٹریال(موں غیال) میں بین الاقوامی ہوابازی کے ادارے کا صدر دفتر موجود ہے۔ اس کے علاوہ ایاٹا، اینٹی ڈوپنگ ادارہ اور دیگر بے شمار اہم بین الاقوامی ادارے بھی یہاں قائم ہیں۔ مانٹریال(موں غیال) فلم اور ٹیلی ویژن کے پروگراموں کی تیاری کا مرکز بھی ہے۔ الائنس فلم اور نیشنل فلم بورڈ آف کینیڈا اور ٹیلی فلم کینیڈا کے صدر دفاتر بھی یہاں واقع ہیں۔
وڈیو گیم کی صنعت بھی 1997 سے مانٹریال میں اہمیت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ حال ہی میں یہاں اوبی سافٹ مانٹریال، ای اے، ایڈوس انٹرایکٹو، آرٹیفیشل مائنڈ اینڈ موومنٹ، سٹریٹیجی فرسٹ، ٹی ایچ کیو وغیرہ کے دفاتر بھی یہاں قائم ہوئے ہیں۔
مانٹریال (موں غیال) فنانس انڈسٹری میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ بینک آف مانٹریال(موں غیال) اور رائل بینک آف کینیڈا کے قانونی صدر دفاتر یہاں قائم ہیں۔ یہ دونوں بینک کینیڈا کے پانچ بڑے بینکوں میں شامل ہیں۔
گریٹر مانٹریال (عظیم موں غیال) کی جی ڈی پی 2005 میں 120 ارب ڈالر تھی جو دنیا بھر میں 39ویں نمبر پر تھی۔ اندازہ ہے کہ 2012 تک یہ 140 ارب تک پہنچ جائے گی۔
مانٹریال(موں غیال) کی تیل کی صفائی کا مرکز کینیڈا بھر میں سب سے بڑا ہے اور پیٹرو کینیڈا، الٹرامر، گلف آئل، پیٹرمونٹ، ایش لینڈ کینیڈا، پراچیم پیٹرو کیمیکل، کوسٹل پیٹرو کیمیکل، وغیرہ کے لیے تیل یہاں صاف کیا جاتا ہے۔ تاہم 2010 میں شیل نے اس پلانٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا اور سینکڑوں افراد بے روزگار ہو گئے۔ مشرقی کینیڈا کے لیے تیل مہیا کرنے کے لیے دوسرے ملکوں کی ریفائنریوں پر انحصار بڑھ گیا ہے۔
حکومت
ترمیممانٹریال میں شہری حکومت کا سربراہ میئر ہوتا ہے۔ سٹی کونسل کو عوام براہِ راست منتخب کرتے ہیں۔ کونسل کے کل 73 اراکین ہوتے ہیں۔
نقل و حمل
ترمیمدیگر بڑے شہروں کی طرح مانٹریال(موں غیال) میں بھی ٹریفک جام(آمد و رفت کی رکاوٹ)عام ہیں۔ خصوصاً یہ مسئلہ ان جگہوں پر زیادہ ہوتا ہے جہاں باہر والی ٹریفک شہر میں داخل ہوتی یا باہر نکلتی ہے۔ سینٹ لارنس دریا کی چوڑائی کی وجہ سے اس پر بنائے جانے والے پُل مہنگے اور مشکل ہو گئے ہیں۔
فضائی رابطہ
ترمیممانٹریال(موں غیال) کے دو بین الاقوامی ہوائی اڈے ہیں۔ ایک ہوائی اڈا مسافر بردار جبکہ دوسرا مال برداری کے کام آتا ہے۔
ریل
ترمیممانٹریال میں وی آئی اے ریل کا صدر دفتر ہے جو اسے کینیڈا کے دیگر شہروں سے ملاتی ہے۔ ایم ٹریک مانٹریال(موں غیال) کو امریکی ریلوے سے ملاتا ہے۔
جڑواں شہر
ترمیممانٹریال(موں غیال) کے جڑواں شہر درج ذیل ہیں:
- الجیرز، الجیریا
- ایمسٹرڈیم، ہالینڈ
- بوسٹن، امریکہ
- برسلز، بلجئیم
- بخارسٹ، رومانیہ
- بسان، جنوبی کوریا
- ہیرو شیما، جاپان
- ہنوئی، ویتنام
- لیما، پیرو
- لکھنؤ، ہندوستان
- لیون، فرانس
- منیلا، فلپائن
- مناگوا، نکاراگوا
- میلان، اٹلی
- پیرس، فرانس
- پورٹ آؤ پرنس، ہیٹی
- روم، اٹلی
- سانس سلواڈور، ال سلواڈور
- شنگھائی، چین
- یریوان، آرمینیا
- ↑ ربط: http://www.toponymie.gouv.qc.ca/ct/ToposWeb/fiche.aspx?no_seq=42164
- ↑ http://ville.montreal.qc.ca/portal/page?_pageid=5798,40709569&_dad=portal&_schema=PORTAL — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اپریل 2015
- ↑ archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/1217.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
- ↑ "صفحہ مانٹریال في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2024ء
- ↑ "صفحہ مانٹریال في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2024ء
- ↑ "صفحہ مانٹریال في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2024ء
- ↑ https://www150.statcan.gc.ca/t1/tbl1/fr/tv.action?pid=9810000201
- ↑ https://globalnews.ca/news/2559531/dublin-and-montreal-to-become-twin-cities/
- ↑ https://www.canadainternational.gc.ca/japan-japon/bilateral_relations_bilaterales/sistercity-jumelage.aspx?lang=eng
- ↑ https://www.monterrey.gob.mx/pdf/portaln/PPOA/Programa_Operativo_Anual_2018_de_la_Secretaria_de_Desarrollo_Economico.pdf