پریا دت
پریہ دت رانکان (پیدائش: 28 اگست، 1966ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو کانگریس سے وابستہ ہیں۔ وہ 14ویں اور 15ویں لوک سبھا میں ممبئی شمال مرکزی سے منتخب ہوئیں تھیں۔ تاہم 2014ء کے عام انتخابات میں انھیں بی جے پی کی پونم مہاجن نے 1.86 لاکھ ووٹوں سے ہرا دیا۔[2]
پریا دت | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
رکن: 14ویں اور 15ویں لوک سبھا | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 28 اگست 1966ء (58 سال) ممبئی |
||||||
رہائش | پالی ہل، باندرہ، ممبئی | ||||||
شہریت | بھارت | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
اولاد | 2[1] | ||||||
والد | سنیل دت | ||||||
والدہ | نرگس | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
رشتے دار | دت خاندان | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | صوفیہ کالج، ممبئی ممبئی یونیورسٹی |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمپریہ دت مرحوم بالی وڈ اداکار اور سیاست دان سنیل دت اور نرگس کی بیٹی ہے۔ وہ نسلًا پنجابی ہے۔[3][4] ان کے والدین انڈین نیشنل کانگریس کی نمائندگی کے لیے چنے گئے تھے۔ ان کے والد ایک سرکاری وزیر تھے۔ ان کا بھائی فلمی اداکار سنجے دت ہے جبکہ ان کی ایک بہن نمرتا دت ہے۔[5] اپنی بہن کی مشارکت میں انھوں نے ایک یادگار 2007ء میں انگریزی زبان میں تحریر کیا جس کا عنوان Mr and Mrs Dutt: Memories of our Parents تھا۔[6]
پریہ کی شادی اووین رانکان سے ہوئی جو کاتھولک ہیں۔[7][8]
وہ عمرانیات میں سوفیا کالج، ممبئی یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کر چکی ہے۔ وہ سنٹر فار میدیا آرٹس، نیویارک شہر سے ٹیلی ویژن پروڈکشن میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما رکھتی ہیں۔[9]
سیاست
ترمیم2004ء میں اپنے والد سنیل دت کے انتقال کی وجہ سے پریہ ان کے انتخابی حلقے میں کھڑی ہوئی۔ وہ لوک سبھا نشست کے لیے قریب ترین شیو سینا امیدوار سے 172,043 ووٹوں سے فتح درج کی۔[10] چناؤ جیتنے کے بعد پریہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی معتمد بنا دی گئی۔
رفاہی سرگرمیوں میں حصے داری
ترمیمبمبئی فسادات کے دوران اور اس کے بعد پریہ نے ممبئی کے مسلمان پناہ گزینوں کے ساتھ کام کیا۔ انھوں نے ان اقدامات کی وجہ سے دھمکی آمیز فون کالوں کی وصولی اور عوامی ہراسانی کی اطلاع دی۔[11]
شخصی زندگی
ترمیمپریہ نے اووین رانکان سے 27 نومبر 2003ء کو شادی کی۔[9] رانکان اورنجوس اینٹرٹینمنٹ کے ساجھے دار ہیں جو ایک موسیقی کو فروغ دینے والی کمپنی ہے۔ وہ فاؤنٹین ہیڈ پروموشنز اینڈ ایوینٹ پرائیویٹ لیمیٹیڈ سے بھی جڑے ہیں جو ایک بازارکاری کی کمپنی ہے۔[12] رانکان باندرہ سے تعلق رکھنے والے ایک کاتھولک ہیں۔[13]
کتابیات
ترمیم- Mr and Mrs Dutt: Memories of our Parents, Namrata Dutt Kumar and Priya Dutt, 2007, Roli Books. ISBN 978-81-7436-455-5.[14]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Priya Dutt: Quick Facts"۔ زی نیوز۔ 20 August 2013۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2014
- ↑ "2014 General Election Results"۔ 28 جون 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2017
- ↑ "Happy birthday Sunil Dutt: 5 films in which we fell in love with you | bollywood | Hindustan Times"۔ 08 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2017
- ↑ Bollywood actor Nargis Dutt remembered in today’s Google Doodle | The Indian Express
- ↑ "Sanjay Dutt: I thought I would take the gun to Khandala, thoda chala ke phek dunga"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2017
- ↑ Archive News - The Hindu
- ↑ "Poll Dance - Mumbai Mirror -"۔ Mumbai Mirror۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2015
- ↑ "Sanjay Dutt's sister marries!"۔ BollywoodMantra۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2015
- ^ ا ب "Biographical Sketch Member of Parliament"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2014
- ↑ The Hindu آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hindu.com (Error: unknown archive URL), 23 November 2005.
- ↑ Interview with Rediff.co.in, 29 November 2006.
- ↑ Transcript of live chat with Priya Dutt آرکائیو شدہ 2012-07-07 بذریعہ archive.today, Times of India, 13 December 2005.
- ↑ "Priya Dutt: Following in her father's footsteps"۔ gulfnews.com۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2015
- ↑ "To Mr and Mrs Dutt, with love" (review) آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hindu.com (Error: unknown archive URL), The Hindu, 7 October 2007.
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر پریہ دت سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- سرکاری ویب گاہ
- نرگس: ایک بیٹی کی یادیں، از پریہ دت