آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2001-02

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے 3 ٹیسٹ اور 7 ون ڈے میچ کھیلنے کے لیے فروری اور اپریل 2002ء کے درمیان جنوبی افریقہ کا دورہ کیا۔ آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز 2-1 اور ون ڈے سیریز 5-1 سے جیتی۔

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2001-02
جنوبی افریقہ
آسٹریلیا
تاریخ 17 فروری – 9 اپریل 2002ء
کپتان مارک باؤچر (ٹیسٹ)
شان پولاک (ایک روزہ بین الاقوامی)
اسٹیو واہ (ٹیسٹ)
رکی پونٹنگ (ایک روزہ بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ہرشل گبز (287)[1] ایڈم گلکرسٹ (473)[1]
زیادہ وکٹیں جیک کیلس (11)
مکھایا نتینی (11)[2]
شین وارن (20)[2]
بہترین کھلاڑی ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 7 میچوں کی سیریز 5–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور جونٹی رہوڈز (338)[3] رکی پونٹنگ (283)[3]
زیادہ وکٹیں نکی بوجے (9)
مکھایا نتینی (9)
شان پولاک (9)
راجر ٹیلیماکس (9)[4]
جیسن گلیسپی (12)[4]
بہترین کھلاڑی رکی پونٹنگ (Aus)

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
22–26 فروری 2002ء[a]
سکور کارڈ
ب
652/7 ڈکلیئر (146 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 204* (213)
جیک کیلس 2/116 (24 اوورز)
159 (48 اوورز)
ایشویل پرنس 49 (98)
گلین میک گراتھ 3/28 (14 اوورز)
133 (38.3 اوورز) (فالو آن)
ہرشل گبز 47 (82)
گلین میک گراتھ 5/21 (12.3 اوورز)
آسٹریلیا ایک اننگز اور 360 رنز سے جیت گیا۔
وانڈررزاسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ایشویل پرنس (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • ایلن ڈونلڈ (جنوبی افریقہ) نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔[5]
  • یہ آسٹریلیا کی ٹیسٹ میں اننگز کی سب سے بڑی فتح تھی۔[6][7]
  • جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ میں اننگز کی سب سے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔[6][8]
  • ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا) نے 212 گیندوں پر تیز ترین ٹیسٹ ڈبل سنچری اسکور کی اور ایسا کرنے والے پانچویں نامزد وکٹ کیپر بن گئے۔[9]
  • ایڈم گلکرسٹ اور ڈیمین مارٹن (آسٹریلیا) کی 317 ٹیسٹ چھٹی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت وانڈررز اسٹیڈیم میں تھی۔[10]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
8–12 مارچ 2002ء
سکور کارڈ
ب
239 (80 اوورز)
اینڈریو ہال 70 (141)
گلین میک گراتھ 3/42 (20 اوورز)
382 (80.5 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 138* (108)
مکھایا نتینی 4/93 (22.5 اوورز)
473 (162 اوورز)
نیل میکنزی 99 (227)
شین وارن 6/161 (70 اوورز)
334/6 (79.1 اوورز)
رکی پونٹنگ 100* (160)
جیک کیلس 2/68 (17 اوورز)
آسٹریلیا 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شین وارن (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • گریم اسمتھ، اینڈریو ہال اور ڈیوالڈ پریٹوریئس (جنوبی افریقہ) سبھی نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • شین وارن (آسٹریلیا) نے اپنا 100 واں ٹیسٹ میچ کھیلا۔[11]
  • ایڈم گلکرسٹ اور شین وارن (آسٹریلیا) دونوں نے ٹیسٹ میں اپنے 2000 رن بنائے۔[12]
  • پال ایڈمز (جنوبی افریقہ) نے ٹیسٹ میں اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی۔[12]
  • شین وارن (آسٹریلیا) نے جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز میں 70 اوورز کرائے جو جنوبی افریقہ کے خلاف کسی آسٹریلوی ٹیسٹ باؤلر کی طرف سے سب سے زیادہ تھے۔[13]
  • نیل میکنزی (جنوبی افریقہ) ٹیسٹ میں 99 پر رن آؤٹ ہونے والے 13ویں کھلاڑی بن گئے۔[14]

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
15–19 مارچ 2002ء[a]
سکور کارڈ
ب
315 (74.1 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 91 (107)
پال ایڈمز 2/37 (9 اوورز)
167 (55.2 اوورز)
ہرشل گبز 51 (66)
شین وارن 4/33 (13 اوورز)
186 (49 اوورز)
اسٹیو واہ 42 (86)
جیک کیلس 3/29 (11 اوورز)
340/5 (104.5 اوورز)
ہرشل گبز 104 (198)
مارک واہ 2/43 (11.5 اوورز)
جنوبی افریقہ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ, ڈربن
امپائر: سری وینکٹا راگھون (بھارت) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ہرشل گبز (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کا سب سے کامیاب رن کا تعاقب تھا۔[15][16]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 مارچ 2002ء
10:00[17]
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
223/8 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
204 (44.4 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 37 (44)
مکھایا نتینی 3/24 (10 اوورز)
لانس کلوزنر 83 (77)
ایان ہاروی 3/38 (8 اوورز)
آسٹریلیا نے 19 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
وانڈررزاسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: ایان ہاویل (جنوبی افریقہ) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: جیسن گلیسپی (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ناتھن ہورٹز (آسٹریلیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
24 مارچ 2002ء
10:00[18]
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
226/8 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
181 (46.2 اوورز)
جمی مہر 95 (150)
شان پولاک 4/32 (10 اوورز)
لانس کلوزنر 59 (59)
جیسن گلیسپی 4/43 (9.2 اوورز)
آسٹریلیا 45 رنز سے جیت گیا۔
سپر اسپورٹ پارک, سینچورین
امپائر: شید وڈ والا (جنوبی افریقہ) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: جمی مہر (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شین واٹسن (آسٹریلیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
27 مارچ 2002ء
10:00[19]
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
259/7 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
259/9 (50 اوورز)
جونٹی رہوڈز 83 (74)
بریٹ لی 4/45 (9 اوورز)
میتھیو ہیڈن 78 (103)
مکھایا نتینی 4/33 (10 اوورز)
میچ برابر
سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور کارل ہرٹر (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: جمی مہر (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی برابر میچ تھا۔[20]
  • ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 4000 رنز مکمل کیے۔[21]
  • لانس کلوزنر (جنوبی افریقہ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 3000 رنز مکمل کیے۔[21]
  • ڈیمین مارٹن (آسٹریلیا) نے ون ڈے میں اپنے 2000 رنز مکمل کیے۔[21]

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
30 مارچ 2002ء
10:00[22]
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
290/6 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
253 (48.1 اوورز)
رکی پونٹنگ 129 (126)
شان پولاک 2/59 (10 اوورز)
نیل میکنزی 67 (88)
بریٹ لی 4/63 (9.1 اوورز)
آسٹریلیا 37 رنز سے جیت گیا۔
مانگاونگ اوول, بلومفونٹین
امپائر: محمد نانابھائے (جنوبی افریقہ) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • گریم اسمتھ (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • رکی پونٹنگ کی 129 رنز جنوبی افریقہ کے خلاف کسی آسٹریلوی کی جانب سے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے بڑی اننگز تھی۔[23][24]

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
3 اپریل 2002ء
14:30[25] (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
267/6 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
271/2 (47.5 اوورز)
جونٹی رہوڈز 76 (70)
شین وارن 2/44 (10 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 105 (104)
مکھایا نتینی 1/51 (9.5 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ, ڈربن
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جون کینٹ (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • ایڈم گلکرسٹ اور میتھیو ہیڈن (آسٹریلیا) کی 170 رنز کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ میں پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت تھی۔[26]
  • میتھیو ہیڈن نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 1000 رنز مکمل کیے۔[27]
  • جیسن گلیسپی (آسٹریلیا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی 50 ویں وکٹ حاصل کی۔[27]

چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
6 اپریل 2002ء
10:00[28]
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
326/3 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
330/7 (49.1 اوورز)
گریم اسمتھ 84 (103)
ڈیرن لیھمن 1/40 (6 اوورز)
رکی پونٹنگ 92 (107)
راجر ٹیلیماکس 2/48 (10 اوورز)
آسٹریلیا 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ, پورٹ الزبتھ
امپائر: شید وڈ والا (جنوبی افریقہ) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جون کینٹ نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔[29]
  • رکی پونٹنگ (آسٹریلیا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 5000 رنز مکمل کیے۔[29]
  • جنوبی افریقہ کا 326/3 آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ اننگز کا سب سے بڑا مجموعہ تھا۔[30]
  • آسٹریلیا کا 330 ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے کامیاب رنز کا تعاقب تھا۔[30]

ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
9 اپریل 2002ء
14:30[31] (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
249/7 (39 overs)
ب
  آسٹریلیا
185 (32.3 اوورز)
مائیکل بیون 55 (61)
نکی بوجے 5/21 (6.3 اوورز)
جنوبی افریقہ 65 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ, کیپ ٹاؤن
امپائر: کارل ہرٹر (جنوبی افریقہ) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: نکی بوجے (جنوبی افریقہ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے کھیل کا آغاز 4 بج کر 25 منٹ تک تاخیر کا شکار ہوا اور میچ کو 43 اوورز تک محدود کر دیا گیا۔ مزید بارش کی وجہ سے شام 4:45 سے شام 5:20 تک کھیل روک دیا گیا اور میچ 39 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔ آسٹریلیا کا نظرثانی شدہ ہدف 251 رنز تھا۔
  • نینٹی ہیورڈ (جنوبی افریقہ) نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔[32]
  • نکی بوجے (جنوبی افریقہ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں صرف 5 وکٹیں حاصل کیں۔[32][33]
  • نکی بوجے نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 1000 رن مکمل کیے۔[32]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Most runs in the 2001–02 Australia v South Africa Test series"۔ ESPNcricinfo۔ 2018-08-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  2. ^ ا ب https://ur.wiki.x.io/wiki/%D8%A7%DB%8C%DA%88%D9%85_%DA%AF%D9%84%DA%A9%D8%B1%D8%B3%D9%B9"Most wickets in the 2001–02 Australia v South Africa Test series"۔ ESPNcricinfo۔ 2018-11-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  3. ^ ا ب "Most runs in the 2001–02 Australia v South Africa ODI series"۔ ESPNcricinfo۔ 2018-09-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  4. ^ ا ب "Most wickets in the 2001–02 Australia v South Africa ODI series"۔ ESPNcricinfo۔ 2018-08-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  5. "South Africa v Australia – Australia in South Africa 2001/02 (1st Test)"۔ Cricket Archive۔ 2019-06-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  6. ^ ا ب Peter Robinson (25 فروری 2002)۔ "'Superb' Australia inflict heaviest defeat on South Africa"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  7. "Australian Test records – Largest victories"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  8. "South African Test records – Largest defeats"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  9. Peter Robinson (24 فروری 2002)۔ "Gilchrist just misses a million as Australia take complete control of first Test"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  10. "Highest Test sixth wicket partnerships at the Wanderers Stadium"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  11. Peter Robinson (9 مارچ 2002)۔ "Hall makes his mark, but Australia hold the upper hand"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  12. ^ ا ب "South Africa v Australia – Australia in South Africa 2001/02 (2nd Test)"۔ Cricket Archive۔ 2019-06-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  13. "Highest number of overs bowled in a Test innings by an Australian bowler against South Africa"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  14. "Run out for 99..."۔ BBC News۔ 11 مارچ 2002۔ 2004-04-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  15. Peter Robinson (19 مارچ 2002)۔ "South Africa finally find the spirit to match Australia"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  16. "South Africa's highest successful run chase in Tests"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  17. "1st ODI: South Africa v Australia at Johannesburg, 22 Mar 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  18. "2nd ODI: South Africa v Australia at Centurion, 24 Mar 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  19. "3rd ODI: South Africa v Australia at Potchefstroom, 27 Mar 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  20. Peter Robinson (28 مارچ 2002)۔ "Australian last-wicket pair snatch tie in Potchefstroom"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  21. ^ ا ب پ "South Africa v Australia – Australia in South Africa 2001/02 (3rd ODI)"۔ Cricket Archive۔ 2019-06-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  22. "4th ODI: South Africa v Australia at Bloemfontein, 30 Mar 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  23. Peter Robinson (30 مارچ 2002)۔ "Australia take fourth ODI by 37 runs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  24. "Australian ODI centuries against South Africa"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  25. "5th ODI: South Africa v Australia at Durban, 3 Apr 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  26. "Highest ODI first wicket partnerships at Kingsmead Cricket Ground"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  27. ^ ا ب "South Africa v Australia – Australia in South Africa 2001/02 (5th ODI)"۔ Cricket Archive۔ 2019-06-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  28. "6th ODI: South Africa v Australia at Port Elizabeth, 6 Apr 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  29. ^ ا ب "South Africa v Australia – Australia in South Africa 2001/02 (6th ODI)"۔ Cricket Archive۔ 2019-06-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  30. ^ ا ب Peter Robinson (7 اپریل 2002)۔ "Australia achieve highest winning score in PE one-dayer"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  31. "7th ODI: South Africa v Australia at Cape Town, 9 Apr 2002 – Ball-by-Ball Commentary"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  32. ^ ا ب پ "South Africa v Australia – Australia in South Africa 2001/02 (7th ODI)"۔ Cricket Archive۔ 2019-06-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23
  33. "Nicky Boje ODI bowling analysis"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-23