دری (فارسی: دری، فارسی دری) ایک نئی فارسی زبان کو دیا گیا نام ہے جس میں دسویں صدی سے عربی اور فارسی کے متون شامل ہیں۔ دری لفظ در یعنی دربار یا درگاہ سے منسوب ہے۔ بقول آزاد جس فارسی کو دربار نے شستہ و رفتہ کرکے محاورہ کا سکہ لگایا ہو وہی دری زبان ہے۔ ملک الشعرا بہار کی تحقیقات کا حاصل یہ ہے کہ فارسی دری پہلوی کی شستہ اور مہذب صورت ہے۔ ان کا خیال ہے کہفارسی زبان میں جو ردو بدل ہوا اس کا انداز یہ ہے کہ پہلے اوستا نے پہلوی روپ دھارا۔ پھر پہلوی نے دری کا جامہ اوڑھا۔ لیکن تبدیل کلمات کے جو اصول پہلوی میں تھے وہی کم و بیش دری میں بھی رہے۔ اس کے علاوہ عربوں کی تسخیر ایران کے بعد فارسی زبان میں نئے کلمات کا نفوذ ہو گیا۔ انھیں بھی دری سمجھنا چاہیے۔ کلمات کچھ تو وہ ہیں جن کا بدل اس سے پیشتر فارسی میں نہ تھا اور کچھ وہ جو دری کلمات سے زیادہ رواج پا گئے۔ علاوہ ازیںعربی الفاظ کی آمیزش سے پہلوی کی شکل تبدیل ہو گئی۔ جسے آج کل فارسی جدید کا نام دیا جاتا ہے۔ وہ دراصل فارسی دری ہے۔ اس زبان میں ادبی شعور چوتھی صدی ہجری کے آغاز میں ہوا۔ دری کے اہم مرکز فرغانہ سغد اور خراسان تھے۔ اور یہیں سے یہ زبان دوسرے حصوں میں پھیلی۔

دری
دری فارسی، افغان فارسی
دری
دیسافغانستان
(12.5 ملین مذکورہ 2000–2011)e18
افغانستان کی 50% آبادی کی دفتری زبان۔
بولیاںبلخی، ہراتی، بدخشانی، پنجھیری، سیستانی، ایماقی، ہزارگی
فارسی-عربی حروف تہجی
سرکاری حیثیت
سرکاری زبان افغانستان
مقتدرہاکیڈمی آف سائنسز افغانستان
رموزِ زبان
آیزو 639-3Variously:
prs – Dari, Afghan Persian
aiq – ایماق
haz – ہزارگی زبان
گلوٹولاگdari1249  Dari
aima1241  Aimaq
haza1239  Hazaragi
دائرۂ لسانیات(Dari) + 58-AAC-cdo & cdp (Hazaragi) + 58-AAC-ck (Aimaq) 58-AAC-ce (Dari) + 58-AAC-cdo & cdp (Hazaragi) + 58-AAC-ck (Aimaq)
اس مضمون میں بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی صوتی علامات شامل ہیں۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو یونیکوڈ حروف کی بجائے سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔ بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی علامات پر ایک تعارفی ہدایت کے لیے معاونت:با ابجدیہ ملاحظہ فرمائیں۔

حوالہ جات

ترمیم