مقدونیائی زبان جنوبی سلاوک زبان ہے جسے کم وبیش 20 لاکھ لوگ بولتے ہیں خاصکر مقدونیہ میں۔

مقدونیائی
Македонски јазик
Makedonski jazik
تلفظ[maˈkɛdɔnski ˈjazik]
دیسجمہوریہ مقدونیہ، البانیا ، بلغاریہ,[1][2] یونان ، سربیا ، مقدونیائی تارکین وطن
خطہبلقان
قوممقدونیائی
(1.4–2.5 ملین مذکورہ 1986–2011)[3]
ہند۔یورپی
بولیاں
سیریلیک (مقدونیائی حروف تحجی)
مقدونیائی بریل
سرکاری حیثیت
سرکاری زبان جمہوریہ مقدونیہ
تسلیم شدہ
اقلیتی زبان
مقتدرہMacedonian Language Institute "Krste Misirkov" at the Ss. Cyril and Methodius University of Skopje
رموزِ زبان
آیزو 639-1mk
آیزو 639-2mac (B)
mkd (T)
آیزو 639-3mkd
گلوٹولاگmace1250
دائرۂ لسانیات(part of 53-AAA-h) 53-AAA-ha (part of 53-AAA-h)
مقدونیائی بولنے والی دنیا:
  علاقے جہاں مقدونیائی اکثریت کی زبان ہے
  علاقے جہاں مقدونیائی اہم اکلیت کی زبان ہے
اس مضمون میں بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی صوتی علامات شامل ہیں۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو یونیکوڈ حروف کی بجائے سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔ بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی علامات پر ایک تعارفی ہدایت کے لیے معاونت:با ابجدیہ ملاحظہ فرمائیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Macedonian language"۔ Britannica.com۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-08-07
  2. "Ethnologue report for Macedonian"۔ Ethnologue.com۔ 19 فروری 1999۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-08-07
  3. Although the precise number of speakers is unknown, figures of between 1.4 million in 2011 (Ethnologue mkd) and 2.5 million ((Topolinjska 1998)) have been cited. The general academic consensus is that there are approximately 2 million speakers of the Macedonian language, accepting that "it is difficult to determine the total number of speakers of Macedonian due to the official policies of the neighbouring Balkan states and the fluid nature of emigration." (Friedman 1985، صفحہ ?).
  4. "European Charter for Regional or Minority Languages"۔ Conventions.coe.int۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-08-07
  5. Macedonian language, official in Dužine and Jabuka
  6. "Geopolitical Intelligence, Strategic Intelligence, Diplomacy News, World Affairs & Geopolitics"۔ اصل سے آرکائیو شدہ بتاریخ 2011-09-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16{{حوالہ ویب}}: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: BOT: original URL status unknown (link)