پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2015-16ء

پاکستان قومی کرکٹ ٹیم نے جنوری 2016ء میں 3 ایک روزہ بین الاقوامی اور 3 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچز کھیلنے کے لیے نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ [1] نیوزی لینڈ نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز 2-1 اورایک روزہ بین الاقوامی سیریز 2-0 سے جیت لی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2015-16ء
نیوزی لینڈ
پاکستان
تاریخ 15 جنوری 2016ء – 31 جنوری 2016ء
کپتان کین ولیمسن(ٹوئنٹی20 بین الاقوامی اور پہلا اور دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی)
برینڈن میکولم (تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی)
اظہر علی (ایک روزہ بین الاقوامی)
شاہد آفریدی (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ نیوزی لینڈ 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور کین ولیمسن (94) بابر اعظم (145)
زیادہ وکٹیں ٹرینٹ بولٹ (6) محمد عامر (5)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ نیوزی لینڈ 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گيا
زیادہ اسکور کین ولیمسن (175) عمر اکمل (85)
زیادہ وکٹیں ایڈم ملنے (8) وہاب ریاض (5)

شریک دستے

ترمیم

بی جے واٹلنگ نے دوسرے اور تیسرے ون ڈے کے لیے نیوزی لینڈ کے اسکواڈ میں شمولیت اختیار کی۔ برینڈن میکولم تیسرے ون ڈے کے لیے ٹیم میں شامل ہو گئے۔ نیوزی لینڈ کے مچل میک کلیناگھن کو پہلے ون ڈے کے دوران آنکھ میں چوٹ لگی تھی اور وہ بقیہ سیریز سے باہر ہو گئے تھے۔ ان کی جگہ ڈگ بریسویل نے لی۔

ایک روزہ بین الاقوامی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
  نیوزی لینڈ[2]   پاکستان[3]   نیوزی لینڈ[4]   پاکستان[3]

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلاٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
15 جنوری
19:00 (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
171/8 (20 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
155 (20 اوورز)
محمد حفیظ 61 (47)
ایڈم ملنے 4/37 (4 اوورز)
کین ولیمسن 70 (60)
وہاب ریاض 3/34 (4 اوورز)
پاکستان 16 رنز سے جیت گیا۔
ایڈن پارک، آکلینڈ
امپائر: فل جونز (نیوزی لینڈ) اور ڈیرک واکر (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: شاہد آفریدی (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ٹوڈ ایسٹل (نیوزی لینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔[5]
  • محمد عامر نے سپاٹ فکسنگ کے الزام میں پانچ سال کی معطلی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی۔[5]

دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
17 جنوری
19:00 (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
168/7 (20 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
171/0 (17.4 اوورز)
نیوزی لینڈ 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
سیڈون پارک، ہیملٹن
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیرک واکر (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: مارٹن گپٹل (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کین ولیمسن اور مارٹن گپٹل کی ناقابل شکست 171 رنز کی شراکت ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں کسی بھی وکٹ کے لیے اب تک کی سب سے بڑی شراکت ہے۔[6]
  • نیوزی لینڈ کی طرف سے حاصل کردہ 169 کا سکور بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں کامیابی کے ساتھ حاصل کیا جانے والا سب سے بڑا ہدف ہے۔[7]

تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
22 جنوری
19:00 (د/ر)
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
196/5 (20 اوورز)
ب
  پاکستان
101 (16.1 اوورز)
کورے اینڈرسن 82* (42)
وہاب ریاض 2/43 (4 اوورز)
سرفراز احمد 41 (36)
گرانٹ ایلیٹ 3/7 (2 اوورز)
نیوزی لینڈ 95 رنز سے جیت گیا۔
ویسٹ پیک اسٹیڈیم, ویلنگٹن
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیرک واکر (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: کورے اینڈرسن (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

ایک روزہ بین الاقوامی  سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
25 جنوری
11:00
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
280/8 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
210 (46 اوورز)
ہنری نکولس 82 (111)
محمد عامر 3/28 (8.1 اوورز)
بابر اعظم 62 (76)
ٹرینٹ بولٹ 4/40 (9 اوورز)
نیوزی لینڈ 70 رنز سے جیت گیا۔
بیسن ریزرو, ویلنگٹن
امپائر: نائجل لونگ (انگلینڈ) اور ڈیرک واکر (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: ہنری نکولس (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بیسن ریزرو میں مارچ 2005ء کے بعد یہ پہلا ون ڈے میچ تھا۔[8]

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
28 جنوری
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
ب
میچ منسوخ کر دیا گیا۔
مکلین پارک, نیپئر
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
  • ٹاس نہیں ہوا۔
  • بارش اور گیلے آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے میچ 18:25 پر ایک گیند پھینکے بغیر ہی ختم کر دیا گیا۔[9]

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
31 جنوری
11:00 (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
290 (47.3 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
265/7 (42.4 اوورز)
بابر اعظم 83 (77)
ایڈم ملنے 3/49 (9.3 اوورز)
کین ولیمسن 84 (86)
اظہر علی 2/37 (7 اوورز)
نیوزی لینڈ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
ایڈن پارک، آکلینڈ
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور نائجل لونگ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: مارٹن گپٹل (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • نیوزی لینڈ کی اننگز کے دوران بارش کی وجہ سے کھیل روک دیا گیا اور میچ کو 43 اوور تک محدود کر دیا گیا، جس کا ہدف 263 تھا۔
  • امپائر نائجل لونگ اپنے 100ویں ون ڈے میچ میں کھڑے رہے۔
  • کورے اینڈرسن (نیوزی لینڈ) ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 50 چھکے لگانے والے کھلاڑی بن گئے، انھوں نے یہ کامیابی 33 اننگز میں حاصل کی۔[10]
  • یہ پہلا موقع تھا جب دو کھلاڑیوں لیوک رونچی اور مارٹن گپٹل نے ون ڈے میچ کی ایک اننگز میں چار چار کیچ لیے۔[10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ODI cricket returns to Basin Reserve"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-27
  2. "Munro, Watling return to ODI squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 23 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-23
  3. ^ ا ب Umar Farooq (1 جنوری 2016)۔ "محمد عامر (کرکٹ کھلاڑی)"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-01 {{حوالہ خبر}}: "محمد عامر back in Pakistan limited-overs squads" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت)
  4. "Astle called up for Pakistan T20s"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 11 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-11
  5. ^ ا ب "Pakistan win Amir's comeback game"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 15 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-15
  6. "Guptill, Williamson smash Pakistan with record stand"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 17 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-17
  7. "The highest T20I chase without a wicket lost"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-17
  8. "One Day International Matches Played on Basin Reserve, Wellington"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-25
  9. "Washout without a ball bowled at McLean Park"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 28 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-28
  10. ^ ا ب "Corey Anderson the fastest to 50 ODI sixes"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 31 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-31