واشنگٹن سندر
واشنگٹن سندر (پیدائش: 5 اکتوبر 1999ء) ایک ہندوستانی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ وہ بائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ کے آف اسپنر ہیں۔ [3] وہ ایک آل راؤنڈر کے طور پر ہندوستان کی قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے لیے کھیل چکے ہیں۔ انھوں نے 13 دسمبر 2017ء کو سری لنکا کے خلاف ہندوستان کے لیے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔ انھوں نے اپنے آئی پی ایل کیریئر کا آغاز 2017ء میں رائزنگ پونے سپر جائنٹ سے کیا۔ 2022ء سے وہ سن رائزرز حیدرآباد کے لیے کھیل رہے ہیں۔
واشنگٹن سندر 2019–20 وجے ہزارے ٹرافی کے دوران | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | چنائی، تامل ناڈو، بھارت | 5 اکتوبر 1999||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | واشی[1] | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 186 سینٹی میٹر (6 فٹ 1 انچ)[2] | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 301) | 15 جنوری 2021 بمقابلہ آسٹریلیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 4 مارچ 2021 بمقابلہ انگلینڈ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 220) | 13 دسمبر 2017 بمقابلہ سری لنکا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 17 ستمبر 2023 بمقابلہ سری لنکا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 5 | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 72) | 24 دسمبر 2017 بمقابلہ سری لنکا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 7 اکتوبر 2023 بمقابلہ افغانستان | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 5 (پہلے 55) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016/17– تاحال | تامل ناڈو | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | رائزنگ پونے سپر جائنٹ (اسکواڈ نمبر. 555) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018–2021 | رائل چیلنجرز بنگلور (اسکواڈ نمبر. 5) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022- تاحال | سن رائزرز حیدرآباد | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022 | لنکا شائر | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 18 ستمبر 2023ء |
ابتدائی زندگی
ترمیمواشنگٹن سندر 5 اکتوبر 1999ء کو چنئی تمل ناڈو میں ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اس کا نام ان کے والد ایم سندر نے پی ڈی واشنگٹن نامی شخص کے اعزاز میں رکھا تھا جس نے بڑے سندر کے کرکٹ کے جنون کو سپانسر کیا تھا۔ ان کی بہن شیلجا سندر بھی ایک پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ [4] اس نے چار یا پانچ سال کی عمر سے کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی۔ [5] اس نے ابتدائی تعلیم سینٹ بیڈ کے اینگلو انڈین ہائیر سیکنڈری اسکول سے حاصل کی۔
آئی پی ایل کیریئر
ترمیماس نے 6 اکتوبر 2016ء کو 2016-17ء رانجی ٹرافی میں تمل ناڈو کے لیے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا [6] ان سے پہلے تمل ناڈو کے روی چندرن اشون کی طرح، واشنگٹن سندر نے ایک نوجوان کے طور پر بلے باز بننے سے لے کر آف اسپنر کے طور پر اپنا نام بنایا۔ اکتوبر 2017ء میں، اس نے 2017-18ء رنجی ٹرافی میں تریپورہ کے خلاف تمل ناڈو کے لیے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی پہلی فرسٹ کلاس سنچری بنائی۔ انھیں 2016ء میں انڈیا انڈر 19 ورلڈ کپ کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا۔ 2017ء میں انھیں رائزنگ پونے سپر جائنٹ نے روی چندرن اشون کے متبادل کے طور پر منتخب کیا تھا۔ انھوں نے 22 اپریل 2017ء کو 2017ء انڈین پریمیئر لیگ میں رائزنگ پونے سپر جائنٹس کے لیے اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا [7] انھیں ممبئی انڈینز اور پونے سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے آئی پی ایل 2017ء کوالیفائر 1 میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا تھا، جس میں انھوں نے 16 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ان کے پاس آئی پی ایل فائنل میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ ہے۔ جنوری 2018ء انھیں رائل چیلنجرز بنگلور نے 2018ء کی آئی پی ایل نیلامی میں خریدا تھا۔ [8] اکتوبر 2018ء میں اسے 2018-19ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا C کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [9] 2022ء کی آئی پی ایل نیلامی میں، سندر کو سن رائزرز حیدرآباد نے ₹ 8.75 کروڑ میں خریدا۔ [10]
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمنومبر 2017ء میں انھیں سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [11] اگلے مہینے کے شروع میں، کیدار جادھو کے ہیمسٹرنگ میں زخمی ہونے کے بعد، انھیں اسی سیریز کے لیے ہندوستان کے ایک روزہ بین الاقوامی سکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔ [12] انھوں نے 13 دسمبر 2017ء کو سری لنکا کے خلاف ہندوستان کے لیے اپنا ایل روزہ ڈیبیو کیا [13] لاہیرو تھریمانے بین الاقوامی کرکٹ میں ان کی پہلی وکٹ بن گئے جب انھوں نے انھیں کلین بولڈ کر دیا۔ سندر نے اس کے بعد 24 دسمبر 2017ء کو سری لنکا کے خلاف ہندوستان کے لیے اپنا تی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا [14] 18 سال اور 80 دن کی عمر میں، وہ ہندوستان کے لیے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ڈیبیو کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔ مارچ 2018ء میں اسے سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف 2018ء کی نداہاس ٹرافی کے لیے ہندوستان کے اسکواڈ میں منتخب کیا گیا۔ پاور پلے کے اندر 6 رنز فی اوور سے کم کی اکانومی میں ان کی اقتصادی باؤلنگ کے لیے بہت سے لوگوں نے ان کی تعریف کی۔ سیریز کے دوران، اس نے پہلی بار 3 وکٹیں حاصل کیں، جس سے وہ ایسا کرنے والے تی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔ انھیں ان کی کارکردگی پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ [15] اس کے بعد وہ ہندوستانی ٹوئنٹی 20 ٹیم کے باقاعدہ رکن بن گئے۔ [16] سندر کو ابتدائی طور پر صرف ہندوستان کے 2020-21ء آسٹریلیا کے دورے کے لیے بطور نیٹ بولر منتخب کیا گیا تھا۔ تاہم، ساتھی گیند بازوں کی متعدد چوٹیں اور کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران لاگو قرنطینہ پابندیوں کی وجہ سے ہندوستان کے مختصر نوٹس پر متبادل کے طور پر پرواز کرنے میں ناکامی نے اسے 15 جنوری کو غیر متوقع طور پر پہلی ٹیسٹ کیپ جیتتے دیکھا۔ گابا میں سیریز کا آخری ٹیسٹ میچ۔ ان کی پہلی ٹیسٹ وکٹ اسٹیو سمتھ کی تھی جبکہ انھوں نے شاردول ٹھاکر کے ساتھ ساتویں وکٹ کی 123 کی اہم شراکت میں اپنی پہلی ٹیسٹ اننگز میں 62 رنز بنائے جس نے بھارت کو پہلی اننگز کے بڑے خسارے کا سامنا کرنے سے روکا اور ٹیسٹ میں بھارت کی حتمی فتح میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ اپنی پہلی ٹیسٹ ففٹی کے ساتھ، سندر آسٹریلیا میں ٹیسٹ ڈیبیو پر نصف سنچری بنانے والے صرف تیسرے ہندوستانی بن گئے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ PTI (5 December 2017)۔ "Father, coaches played big role in my career: Washington"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2020
- ↑ S. Dinakar (23 December 2015)۔ "Belief holds the key to Washington's success"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 17 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021
- ↑ "Washington Sundar"۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جون 2016
- ↑ "Will Spend Quality Time When He Returns: Washington Sundar's Sister Shailaja After India's Test Win"
- ↑ Arun Venugopal (15 May 2013)۔ "Trying to make a name"۔ دی ہندو
- ↑ "Ranji Trophy, Group A: Mumbai v Tamil Nadu at Rohtak, Oct 6-9, 2016"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2016
- ↑ "Indian Premier League, 24th match: Rising Pune Supergiant v Sunrisers Hyderabad at Pune, Apr 22, 2017"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2017
- ↑ "List of sold and unsold players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2018
- ↑ "Rahane, Ashwin and Karthik to play Deodhar Trophy"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "PL Auction 2022 live updates"۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2022
- ↑ "Washington Hooda in India's T20 squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2017
- ↑ "Washington Sundar replaces injured Jadhav in ODI squad"۔ ESPN Cricinfo۔ 9 December 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2017
- ↑ "2nd ODI (D/N), Sri Lanka tour of India at Chandigarh, Dec 13 2017"۔ ESPN Cricinfo۔ 13 December 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2017
- ↑ "3rd T20I (N), Sri Lanka tour of India at Mumbai, Dec 24 2017"۔ ESPN Cricinfo۔ 24 December 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2017
- ↑ "Washington Sundar"۔ Sportskeeda۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2019
- ↑ "Team India's T20I, ODI and Test squads for Tour of Australia announced"۔ The Board of Control for Cricket in India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2020