پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش 2021-22ء
پاکستان کرکٹ ٹیم نومبر اور دسمبر 2021ء میں دو ٹیسٹ اور تین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی (T20I) میچ کھیلنے کے لیے بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی۔ [1][2][3] ٹیسٹ سیریز 2021–2023ء آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوگی۔[4] سیریز 19 نومبر 2021ء سے 8 دسمبر 2021ء کے درمیان ہوگی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش 2021-22ء | |||||
بنگلہ دیش | پاکستان | ||||
تاریخ | 19 نومبر – 8 دسمبر 2021ء | ||||
کپتان | محموداللہ(ٹی/20) مؤمن الحق(ٹیسٹ) |
بابر اعظم | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | لٹن داس (224) | عابد علی (کرکٹ کھلاڑی) (263) | |||
زیادہ وکٹیں | Taijul Islam (10) | ساجد خان (کرکٹر) (16) | |||
بہترین کھلاڑی | عابد علی (کرکٹ کھلاڑی) (Pak) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | Afif Hossain (76) | فخر زمان (91) | |||
زیادہ وکٹیں | محموداللہ (3) | محمد وسیم (5) | |||
بہترین کھلاڑی | محمد رضوان (پاکستان) |
پاکستان نے پہلا ٹی/20 بین الاقوامی میچ چار وکٹوں سے جیتا،[5] اور دوسرا میچ آٹھ وکٹوں سے جیت کر سیریز جیت لی۔[6] پاکستان نے تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ پانچ وکٹوں سے جیت کر سیریز 3-0 سے جیت لی۔[7]
سکواڈ
ترمیمٹیسٹ | ٹی20 بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
بنگلادیش | پاکستان | بنگلادیش | پاکستان[8] |
ٹی 20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ٹی20
ترمیمدوسرا ٹی 20
ترمیمب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ٹی20
ترمیمب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- شاہد الاسلام (بنگلہ دیش) اور شاہنواز دھانی (پاکستان) دونوں نے اپنے ٹی/20بین الاقوامی کرئیر کا آغاز کیا۔
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم26–30 نومبر 2021
اسکور کارڈ |
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یاسر علی (بنگلہ دیش) اور عبد اللہ شفیق (پاکستان) دونوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا۔
- لٹن داس (بنگلہ دیش) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی.[9]
- نورالحسن نے یاسر علی کی جگہ بنگلہ دیش کے کنکشن متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کیا ہے۔[10]
- ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: پاکستان 12، بنگلہ دیش 0۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم4–8 دسمبر 2021
اسکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- خراب روشنی کی وجہ سے پہلے دن چائے کے بعد کوئی کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
- دوسرے دن صرف 6.2 اوورز کا کھیل ممکن تھا اور تیسرے دن بارش کی وجہ سے کوئی کھیل ممکن نہیں تھا۔
- محمود الحسن جوئی (بنگلہ دیش) نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کیا۔
- ساجد خان (کرکٹر) (پاکستان) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[11]
- شکیب الحسن (بنگلہ دیش) نے ٹیسٹ میں اپنا 4,000 رن مکمل کیا۔[12]
- ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: پاکستان 12، بنگلہ دیش 0۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Bangladesh to host Pakistan in November next year"۔ BD Crictime۔ 14 October 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2021
- ↑ "Men's Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ 11 جولائی 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2019
- ↑ "BCB prepares a compact two-year schedule 2021-2022"۔ CricFrenzy۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2021
- ↑ "Pakistan to tour Bangladesh after T20 World Cup"۔ CricBuzz۔ 14 September 2021
- ↑ "Irresponsible batting cost Tigers another T20 defeat"۔ BD Crictime۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2021
- ↑ "Pakistan thrash Bangladesh in second T20I, register series win"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2021
- ↑ "Pak vs Ban: Pakistan clean sweep T20I series against Bangladesh in thriller"۔ Geo News۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2021
- ↑ "Pakistan squad for Bangladesh T20Is"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2021
- ↑ "Liton brings up his maiden Test hundred"۔ New Age۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2021
- ↑ "Debutant Yasir goes off concussed after delayed effect from Shaheen bouncer"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2021
- ↑ "Follow-on looms for Bangladesh after Sajid Khan's six-for"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2021
- ↑ "Another day, another unique record: Shakib becomes the fastest to reach 4000 runs and 200 wickets in Tests"۔ The Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2021