آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم کے کپتانوں کی فہرست

یہ ان کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جو ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں میں باضابطہ آسٹریلوی کپتان رہ چکے ہیں۔ آسٹریلیا نے 1877ء میں کرکٹ کے پہلے ٹیسٹ میچ 1971ء میں پہلے ایک روزہ بین الاقوامی (دونوں انگلینڈ کے خلاف) اور 2005ء میں پہلا ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی (نیوزی لینڈ کے خلاف) کھیلا۔ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ (جو اب کرکٹ آسٹریلیا کے نام سے جانا جاتا ہے) کے ذریعے باضابطہ طور پر منظور شدہ بین الاقوامی میچوں اور دوروں کے علاوہ، دو بڑے باغی آسٹریلوی فریق رہے ہیں۔ 1970ء کی دہائی میں آسٹریلیا کے کئی سرکردہ کھلاڑیوں نے کیری پیکر کی عالمی سیریز کرکٹ کے لیے سائن اپ کیا اور دیگر بین الاقوامی ٹیموں کے خلاف متعدد سپر ٹیسٹ کھیلے۔ پھر 1980ء کی دہائی کے وسط میں جنوبی افریقہ کے دو باغی آسٹریلوی دورے ہوئے، جس پر اس وقت وہاں موجود حکومت کی وجہ سے سرکاری مقابلے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ ان آسٹریلوی ٹیموں کے کپتان بھی ذیل میں درج ہیں۔

دی کرکٹ کپتانوں کا واک ان کوٹامنڈرا ، نیو ساؤتھ ویلز ، آسٹریلین ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتانوں کی نمائندگی کرنے والے مجسموں کا ایک سلسلہ ہے۔
آسٹریلوی ٹیسٹ کپتانوں کی فہرست، ملبورن کرکٹ گراؤنڈ میں موجود ہے۔

ٹیسٹ میچ کے کپتان

ترمیم

یہ ان کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک ٹیسٹ میچ کے لیے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے (ان میں نائب کپتان اور دوسرے کھلاڑی شامل نہیں ہیں جو کسی ایسے میچ کے دوران کسی بھی وقت کے لیے میدان میں اترے ہیں جہاں کپتان کھیلنے سے قاصر رہا ہو۔)۔ جہاں کسی کھلاڑی کے پاس ٹیسٹ میچ کی سیریز کے آگے ایک خنجر (†) ہوتا ہے جس میں اس نے کم از کم ایک ٹیسٹ کی کپتانی کی تھی، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کھلاڑی کو مقرر کردہ کپتان کے لیے تعینات کیا گیا تھا یا اسے ہوم اتھارٹی کی جانب سے سیریز میں معمولی تناسب کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ خنجر کی درجہ بندی اس کے بعد ہے جسے وزڈن کرکٹرز المناک نے اپنایا ہے۔نتائج کا ٹیبل مارچ 2023ء میں بھارت کے خلاف چوتھے ٹیسٹ تک مکمل ہے۔۔

آسٹریلیا کے ٹیسٹ میچ کے کپتان
نمبر نام سال مخالف ٹیم مقام میچ جیت شکست برابر
1 ڈیو گریگوری
 
1878–79 انگلینڈ انگلینڈ 2 1 1 0
1878–79 انگلینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
کل 3 2 1 0
2 بلی مرڈوک
 
1880 انگلینڈ انگلینڈ 1 0 1 0
1881–82 انگلینڈ آسٹریلیا 4 2 0 2
1882 انگلینڈ انگلینڈ 1 1 0 0
1882–83 انگلینڈ آسٹریلیا 3 1 2 0
1882–83 انگلینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
1884 انگلینڈ انگلینڈ 3 0 1 2
1884–85 انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
1890 انگلینڈ انگلینڈ 2 0 2 0
کل 16 5 7 4
3 ٹام ہورن
 
1884–85 انگلینڈ آسٹریلیا 2 0 2 0
4 ہیو میسی
 
1884–85 انگلینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
5 جیک بلیکہم
 
1884–85 انگلینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
1891–92 انگلینڈ آسٹریلیا 3 2 1 0
1893 انگلینڈ انگلینڈ 3 0 1 2
1894–95 انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
کل 8 3 3 2
6 ٹوپ سکاٹ
 
1886 انگلینڈ انگلینڈ 3 0 3 0
7 پرسی میکڈونل
 
1886–87 انگلینڈ آسٹریلیا 2 0 2 0
1887–88 انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
1888 انگلینڈ انگلینڈ 3 1 2 0
کل 6 1 5 0
8 جارج گفن
 
1894–95 انگلینڈ آسٹریلیا 4 2 2 0
9 ہیری ٹروٹ
 
1896 انگلینڈ انگلینڈ 3 1 2 0
1897–98 انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 1 0
کل 8 5 3 0
10 جوئے ڈارلنگ
 
1899 انگلینڈ انگلینڈ 5 1 0 4
1901–02 انگلینڈ آسٹریلیا 3 2 1 0
1902 انگلینڈ انگلینڈ 5 2 1 2
1902–03 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 2 0 1
1905 انگلینڈ انگلینڈ 5 0 2 3
کل 21 7 4 10
11 ہیو ٹرمبل
 
1901–02 انگلینڈ آسٹریلیا 2 2 0 0
12 مونٹی نوبل
 
1903–04 انگلینڈ آسٹریلیا 5 2 3 0
1907–08 انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 1 0
1909 انگلینڈ انگلینڈ 5 2 1 2
کل 15 8 5 2
13 کلم ہل
 
1910–11 جنوبی افریقا آسٹریلیا 5 4 1 0
1911–12 انگلینڈ آسٹریلیا 5 1 4 0
کل 10 5 5 0
14 سڈ گریگوری
 
19121 جنوبی افریقا انگلینڈ 3 2 1 0
19121 انگلینڈ انگلینڈ 3 0 1 2
کل 6 2 2 2
15 واروک آرمسٹرانگ
 
1920–21 انگلینڈ آسٹریلیا 5 5 0 0
1921 انگلینڈ انگلینڈ 5 3 0 2
کل 10 8 0 2
16 ہربی کولنز
 
1921–22 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 1 0 2
1924–25 انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 1 0
1926 انگلینڈ انگلینڈ 3 0 1 2
کل 11 5 2 4
17 وارن بارڈسلے
 
1926 انگلینڈ انگلینڈ 2 0 0 2
18 جیک رائڈر
 
1928–29 انگلینڈ آسٹریلیا 5 1 4 0
19 بل ووڈ فل
 
1930 انگلینڈ انگلینڈ 5 2 1 2
1930–31 ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 5 4 1 0
1931–32 جنوبی افریقا آسٹریلیا 5 5 0 0
1932–33 انگلینڈ آسٹریلیا 5 1 4 0
1934 انگلینڈ انگلینڈ 5 2 1 2
کل 25 14 7 4
20 وک رچرڈسن4
فائل:VicRichardsonSigned.jpg
1935–36 جنوبی افریقا جنوبی افریقہ 5 4 0 1
21 ڈونلڈ بریڈمین
 
1936–37 انگلینڈ آسٹریلیا 5 3 2 0
1938 انگلینڈ انگلینڈ 4 1 1 2
1946–47 انگلینڈ آسٹریلیا 5 3 0 2
1947–48 بھارت آسٹریلیا 5 4 0 1
1948 انگلینڈ انگلینڈ 5 4 0 1
کل 24 15 3 6
22 بل براؤن (کرکٹر)
 
1945–46 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 1 1 0 0
23 لنڈسے ہیسٹ1
 
1949–50 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 5 4 0 1
1950–51 انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 1 0
1951–52 ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 4 4 0 0
1952–53 جنوبی افریقا آسٹریلیا 5 2 2 1
1953ء انگلینڈ انگلینڈ 5 0 1 4
کل 24 14 4 6
24 آرتھر مورس
 
1951–52ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 1 0 1 0
1954-55ء انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
کل 2 0 2 0
25 آئن جانسن (کرکٹر)
 
1954-55ء انگلینڈ آسٹریلیا 4 1 2 1
1954–55ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 5 3 0 2
1956ء انگلینڈ انگلینڈ 5 1 2 2
1956–57ء پاکستان پاکستان 1 0 1 0
1956–57ء بھارت بھارت 2 2 0 0
کل 17 7 5 5
26 رے لنڈ وال
 
1956–57ء بھارت بھارت 1 0 0 1
27 آئن کریگ
 
1957–58ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 5 3 0 2
28 رچی بینو
فائل:Richie Benaud 1956.jpg|
1958-59ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 0 1
1959–60ء پاکستان پاکستان 3 2 0 1
1959–60ء بھارت بھارت 5 2 1 2
1960–61ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 5 2 1 22
1961ء انگلینڈ انگلینڈ 4 1 1 2
ایشز سیریز 1962-63ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 1 1 3
1963–64ء جنوبی افریقا آسٹریلیا 1 0 0 1
کل 28 12 4 122
29 نیل ہاروے
 
1961ء انگلینڈ انگلینڈ 1 1 0 0
30 باب سمپسن (کرکٹر)
 
1963–64ء جنوبی افریقا آسٹریلیا 4 1 1 2
1964ء انگلینڈ انگلینڈ 5 1 0 4
1964–65ء بھارت بھارت 3 1 1 1
1964–65ء پاکستان پاکستان 1 0 0 1
1964–65ء پاکستان آسٹریلیا 1 0 0 1
1964–65ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 5 1 2 2
1965-66ء انگلینڈ آسٹریلیا 3 1 0 2
1966–67ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 5 1 3 1
1967-68ء بھارت آسٹریلیا 2 2 0 0
1977-78ء بھارت آسٹریلیا 5 3 2 0
1977-78ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 5 1 3 1
کل 39 12 12 15
31 برائن بوتھ
 
1965–66ء انگلینڈ آسٹریلیا 2 0 1 1
32 بل لاری 1967-68ء بھارت آسٹریلیا 2 2 0 0
1968ء انگلینڈ انگلینڈ 4 1 1 2
1968–69ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 5 3 1 1
1969–70ء بھارت بھارت 5 3 1 1
1969–70ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 4 0 4 0
1970-71ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 0 1 4
کل 25 9 8 8
33 بیری جرمن 1968ء انگلینڈ انگلینڈ 1 0 0 1
34 ایان چیپل3,4
 
1970-71ء انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
1972ء انگلینڈ انگلینڈ 5 2 2 1
1972–73ء پاکستان آسٹریلیا 3 3 0 0
1972–73ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 5 2 0 3
1973–74ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 2 0 1
1973–74ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 1 1 1
1974-75ء انگلینڈ آسٹریلیا 6 4 1 1
1975ء انگلینڈ انگلینڈ 4 1 0 3
کل 30 15 5 10
35 گریگ چیپل4 1975–76ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 6 5 1 0
1976–77ء پاکستان آسٹریلیا 3 1 1 1
1976–77ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 2 1 0 1
1976–77ء انگلینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
1977ء انگلینڈ انگلینڈ 5 0 3 2
1979–80ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 3 0 2 1
1979–80ء انگلینڈ آسٹریلیا 3 3 0 0
1979–80ء پاکستان پاکستان 3 0 1 2
1980ء انگلینڈ انگلینڈ 1 0 0 1
1980–81ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 2 0 1
1980–81ء بھارت آسٹریلیا 3 1 1 1
1981–82ء پاکستان آسٹریلیا 3 2 1 0
1981–82ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 3 1 1 1
1981–82ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 1 1 1
1982–83ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 2 1 2
1982–83ء سری لنکا سری لنکا 1 1 0 0
کل 48 21 13 14
36 گراہم یلپ 1978–79ء انگلینڈ آسٹریلیا 6 1 5 0
1978–79ء پاکستان آسٹریلیا 1 0 1 0
کل 7 1 6 0
37 کم ہیوز
 
1978–79ء پاکستان آسٹریلیا 1 1 0 0
1979–80ء بھارت بھارت 6 0 2 4
1981ء انگلینڈ انگلینڈ 6 1 3 2
1982–83ء پاکستان پاکستان 3 0 3 0
1983–84ء پاکستان آسٹریلیا 5 2 0 3
1983–84ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 5 0 3 2
1984–85ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 2 0 2 0
کل 28 4 13 11
38 ایلن بارڈر
 
1984–85ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 3 1 1 1
1985ء انگلینڈ انگلینڈ 6 1 3 2
1985–86ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 1 2 0
1985–86ء بھارت آسٹریلیا 3 0 0 3
1985–86ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 0 1 2
1986–87ء بھارت بھارت 3 0 0 32
1986–87ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 1 2 2
1987–88ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 1 0 2
1987–88ء انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 0 1
1987–88ء سری لنکا آسٹریلیا 1 1 0 0
1988–89ء پاکستان پاکستان 3 0 1 2
1988–89ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 5 1 3 1
1989ء انگلینڈ انگلینڈ 6 4 0 2
1989–90ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 1 0 0 1
1989–90ء سری لنکا آسٹریلیا 2 1 0 1
1989–90ء پاکستان آسٹریلیا 3 1 0 2
1989–90ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 1 0 1 0
1990-91ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 3 0 2
1990–91ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 5 1 2 2
1991–92ء بھارت آسٹریلیا 5 4 0 1
1992ء سری لنکا سری لنکا 3 1 0 2
1992–93ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 5 1 2 2
1992–93ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 1 1 1
1993ء انگلینڈ انگلینڈ 6 4 1 1
1993–94ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 2 0 1
1993–94ء جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 1 1 1
1993–94ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 1 1 1
کل 93 32 22 392
39 مارک ٹیلر
 
1994–95ء پاکستان پاکستان 3 0 1 2
1994–95ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 3 1 1
1994–95ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 4 2 1 1
1995–96ء پاکستان آسٹریلیا 3 2 1 0
1995–96ء سری لنکا آسٹریلیا 3 3 0 0
1996–97ء بھارت بھارت 1 0 1 0
1996–97ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 5 3 2 0
1996–97ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 2 1 0
1997ء انگلینڈ انگلینڈ 6 3 2 1
1997–98 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 2 0 1
1997–98 جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 1 0 2
1997–98ء بھارت بھارت 3 1 2 0
1998–99ء پاکستان پاکستان 3 1 0 2
1998–99ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 3 1 1
کل 50 26 13 11
40 اسٹیو واہ
 
1998–99ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 4 2 2 0
1999ء سری لنکا سری لنکا 3 0 1 2
1999–2000ء زمبابوے زمبابوے 1 1 0 0
1999–2000ء پاکستان آسٹریلیا 3 3 0 0
1999–2000ء بھارت آسٹریلیا 3 3 0 0
1999–2000ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 3 0 0
2000–01ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 4 4 0 0
2000–01ء بھارت بھارت 3 1 2 0
2001ء انگلینڈ انگلینڈ 4 4 0 0
2001–02ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 0 0 3
2001–02ء جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 3 0 0
2001–02ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 2 1 0
2002–03ء پاکستان سری لنکا اور متحدہ عرب امارات 3 3 0 0
2002–03ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 1 0
2003ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 4 3 1 0
2003ء بنگلہ دیش آسٹریلیا 2 2 0 0
2003–04ء زمبابوے آسٹریلیا 2 2 0 0
2003–04ء بھارت آسٹریلیا 4 1 1 2
کل 57 41 9 7
41 ایڈم گلکرسٹ
 
2000–01ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 1 1 0 0
2001ء انگلینڈ انگلستان 1 0 1 0
2004ء سری لنکا آسٹریلیا 1 1 0 0
2004–05ء بھارت بھارت 3 2 0 1
کل 6 4 1 1
42 رکی پونٹنگ
 
2003–04ء سری لنکا سری لنکا 3 3 0 0
2004ء سری لنکا آسٹریلیا 1 0 0 1
2004–05ء بھارت بھارت 1 0 1 0
2004–05ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 2 2 0 0
2004–05ء پاکستان آسٹریلیا 3 3 0 0
2004–05ء نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 2 0 1
2005ء انگلینڈ انگلستان 5 1 2 2
2005–06ء ورلڈ الیون آسٹریلیا 1 1 0 0
2005–06ء ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 3 3 0 0
2005–06ء جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 2 0 1
2005–06ء جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 3 0 0
2005–06ء بنگلہ دیش قومی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش 2 2 0 0
2006-07ء انگلینڈ آسٹریلیا 5 5 0 0
2007–08ء سری لنکا آسٹریلیا 2 2 0 0
2007–08ء بھارت آسٹریلیا 4 2 1 1
2008ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 3 2 0 1
2008–09ء بھارت بھارت 4 0 2 2
2008–09ء نیوزی لینڈ آسٹریلیا 2 2 0 0
2008–09 جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 1 2 0
2008–09 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 2 1 0
2009 انگلینڈ انگلستان 5 1 2 2
2009–10 ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 3 2 0 1
2009–10 پاکستان آسٹریلیا 3 3 0 0
2009–10 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 2 2 0 0
2010 پاکستان انگلستان 2 1 1 0
2010–11 بھارت بھارت 2 0 2 0
2010–11 انگلینڈ آسٹریلیا 4 1 2 1
کل 77 48 16 13
43 مائیکل کلارک
 
2010–11 انگلینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
2011 سری لنکا سری لنکا 3 1 0 2
2011–12 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 2 1 1 0
2011–12 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 2 1 1 0
2011–12 بھارت آسٹریلیا 4 4 0 0
2011–12 ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 3 2 0 1
2012–13 جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 0 1 2
2012–13 سری لنکا آسٹریلیا 3 3 0 0
2012–13 بھارت قومی کرکٹ ٹیم بھارت 3 0 3 0
2013 انگلینڈ انگلستان 5 0 3 2
2013–14 انگلینڈ آسٹریلیا 5 5 0 0
2013–14 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 2 1 0
2014–15 پاکستان متحدہ عرب امارات 2 0 2 0
2014–15 بھارت آسٹریلیا 1 1 0 0
2015 ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 2 2 0 0
2015 انگلینڈ انگلستان 5 2 3 0
کل 47 24 16 7
44 شین واٹسن
 
2012–13 بھارت بھارت 1 0 1 0
45 سٹیو سمتھ
 
2014–15 بھارت آسٹریلیا 3 1 0 2
2015–16 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 2 0 1
2015–16 ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 3 2 0 1
2015–16 نیوزی لینڈ] نیوزی لینڈ 2 2 0 0
2016 سری لنکا سری لنکا 3 0 3 0
2016–17 جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 1 2 0
2016–17 پاکستان آسٹریلیا 3 3 0 0
2016–17 بھارت بھارت 4 1 2 1
2017 بنگلہ دیش قومی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش 2 1 1 0
2017–18 انگلینڈ آسٹریلیا 5 4 0 1
2017–185 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 3 1 2 0
2021–226 انگلینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
کل 35 19 10 6
46 ٹم پین
 
2017–18 جنوبی افریقا جنوبی افریقا 1 0 1 0
2018–19 پاکستان متحدہ عرب امارات 2 0 1 1
2018–19 بھارت آسٹریلیا 4 1 2 1
2018–19 سری لنکا آسٹریلیا 2 2 0 0
2019 انگلینڈ انگلستان 5 2 2 1
2019–20 پاکستان آسٹریلیا 2 2 0 0
2019–20 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 3 0 0
2020–21 بھارت آسٹریلیا 4 1 2 1
کل 23 11 8 4
47 پیٹ کمنز
 
2021–22 انگلینڈ آسٹریلیا 4 3 0 1
2021–22 پاکستان پاکستان 3 1 0 2
2022 سری لنکا سری لنکا 2 1 1 0
2022–23 ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 1 1 0 0
2022–23 جنوبی افریقا آسٹریلیا 3 2 0 1
2022–23 بھارت بھارت 2 0 2 0
2023 بھارت انگلینڈ 1 1 0 0
2023 انگلینڈ انگلینڈ 5 2 2 1
2023–24 پاکستان آسٹریلیا 3 3 0 0
2023-24 ویسٹ انڈیز آسٹریلیا 2 1 1 0
کل 26 15 6 5
کل ٹوٹل 864 412 232 220

نوٹس:

  • 1 1945ء میں، یورپ میں دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے فوراً بعد، وارنٹ آفیسر لنڈسے ہیسٹ (جیسا کہ وہ اس وقت تھا) انگلینڈ کے خلاف پانچ " وکٹری ٹیسٹ " میں آسٹریلین سروسز کی کپتانی کی۔ سیریز دو ایک سے برابر رہی۔ تاہم، "وکٹری ٹیسٹ" کو مکمل ٹیسٹ کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔
  • 2 ایک ٹائی پر مشتمل ہے۔
  • 3 1971-72ء میں، جنوبی افریقہ کا آسٹریلیا کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کر دیا گیا۔ اس کی جگہ باقی ورلڈ الیون نے آسٹریلیا کا دورہ کیا اور پانچ "ٹیسٹ" کھیلے۔ ایان چیپل نے ان سب میں آسٹریلیا کی قیادت کی۔ ورلڈ الیون نے دو ٹیسٹ جیتے، آسٹریلیا نے ایک، دو ڈرا ہوئے۔ میچوں کو سابقہ طور پر ٹیسٹ کا درجہ دینے سے انکار کیا گیا ہے۔
  • 4 ایان چیپل اور گریگ چیپل بھائی ہیں اور وِک رچرڈسن کے پوتے ہیں۔
  • 5 اسٹیو اسمتھ کو 2017-18ء کے دورہ جنوبی افریقہ کے تیسرے ٹیسٹ کے دوران بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کی وجہ سے آسٹریلیائی کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ان کے نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ٹم پین نے بقیہ ٹیسٹ میچ میں آسٹریلوی کپتان کے طور پر کام کیا۔ [1] اسمتھ اور وارنر کو بعد ازاں تحقیقات کے بعد معطل کر دیا گیا اور پین کو چوتھے (اور آخری) ٹیسٹ کے لیے کپتان کے طور پر تصدیق کر دی گئی۔ [2]
  • 6 پیٹ کمنز کو ایک ایسے شخص کا قریبی رابطہ سمجھا جانے کے بعد ٹیسٹ اسکواڈ سے واپس لے لیا گیا جس نے مثبت کووڈ-19 ٹیسٹ لیا تھا۔ ان کی جگہ نائب کپتان اسٹیو اسمتھ نے آسٹریلوی کپتان کے طور پر کام کیا۔ [3]

ٹیسٹ میچ کے نائب کپتان

ترمیم

متعدد کھلاڑیوں نے ٹیسٹ ٹیم میں بطور نائب کپتان خدمات انجام دی ہیں جن میں شامل ہیں:

  • بل ووڈ فل – اکتوبر 1928ء سے مارچ 1929ء تک جیک رائڈر کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • وک رچرڈسن – دسمبر 1932ء سے جون 1934ء تک بل ووڈ فل کے تحت، جب وہ انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
  • ڈان بریڈمین – بل ووڈ فل کے تحت جون سے اگست 1934ء تک، جب وہ انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
  • اسٹین میک کیب – اگست 1934ء سے دسمبر 1936ء تک وک رچرڈسن کے تحت
  • اسٹین میک کیب – دسمبر 1936ء سے اگست 1938ء تک ڈان بریڈمین کے ماتحت اس عہدے پر برقرار رہے، جب وہ ریٹائر ہوئے
  • لنڈسے ہیسٹ – نومبر 1946ء سے اگست 1948ء تک ڈان بریڈمین کے ماتحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • آرتھر مورس – دسمبر 1949ء سے نومبر 1954ء تک لنڈسے ہیسٹ کے تحت
  • آرتھر مورس – نومبر سے دسمبر 1954ء سے مارچ 1955ء تک ایان جانسن کے تحت اس پوزیشن پر برقرار رہے، جب انھیں کیتھ ملر کے لیے الگ کر دیا گیا۔
  • رچی بیناؤڈ – دسمبر 1954ء میں ایک ٹیسٹ کے لیے آرتھر مورس کے تحت، جب جانسن زخمی ہوئے تھے۔
  • آرتھر مورس نے دسمبر 1954ء سے مارچ 1955ء تک ایان جانسن کے ماتحت اس عہدے پر دوبارہ کام شروع کیا، جب انھیں کیتھ ملر کے لیے الگ کر دیا گیا۔
  • کیتھ ملر – ایان جانسن کے ماتحت مارچ 1955ء سے 1956ء تک، جب وہ ریٹائر ہوئے
  • نیل ہاروے - آئن کریگ کے تحت 1957-58ء بمقابلہ جنوبی افریقہ
  • نیل ہاروے - دسمبر 1958ء سے فروری 1963ء تک رچی بیناؤڈ کے تحت عہدے پر برقرار رہے، ایک ٹیسٹ کے لیے کپتان کے عہدے پر تعینات رہے اور بعد میں ریٹائر ہو گئے۔
  • باب سمپسن دسمبر 1963ء میں ایک ٹیسٹ کے لیے رچی بیناؤڈ کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • برائن بوتھ – جنوری 1964ء سے جنوری 1966ء تک باب سمپسن کے تحت، دو ٹیسٹ کے لیے کپتان کے طور پر تعینات کیا گیا اور پھر ڈراپ کر دیا گیا۔
  • بل لاری – باب سمپسن کے تحت جنوری 1966ء سے جنوری 1968ء تک، پھر ترقی دی گئی کپتان
  • بیری جرمن - بل لاری کے تحت 1968ء سے جنوری 1969ء تک، جب وہ ریٹائر ہوئے
  • ایان چیپل - فروری 1969ء سے فروری 1971ء تک بل لاری کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • کیتھ اسٹیک پول - جون سے اگست 1972ء تک ایان چیپل کے تحت،
  • آئن ریڈ پاتھ – ایان چیپل کے تحت دسمبر 1972ء سے اکتوبر 1975ء تک
  • آئن ریڈ پاتھ – اکتوبر 1975ء سے فروری 1976ء تک گریگ چیپل کے ماتحت اس عہدے پر برقرار رہے، جب وہ ریٹائر ہوئے
  • ڈیوڈ ہکس – دسمبر 1976ء سے جون 1977ء تک گریگ چیپل کے ماتحت، جب انھیں راڈ مارش کے لیے الگ ہونے پر مجبور کیا گیا۔
  • روڈ مارش – جون سے اگست 1977ء تک گریگ چیپل کے ماتحت، پھر ورلڈ سیریز کرکٹ میں شامل ہونے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔
  • کریگ سارجنٹ – باب سمپسن کے تحت دسمبر 1977ء سے جنوری 1978ء تک، جب انھیں ڈراپ کیا گیا
  • گراہم یلپ – باب سمپسن کے تحت جنوری سے فروری 1978ء تک، جب انھیں ڈراپ کیا گیا
  • جیف تھامسن – باب سمپسن کے تحت فروری سے مئی 1978ء تک، پھر ورلڈ سیریز کرکٹ میں شامل ہونے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔
  • گیری کوزیئر – نومبر سے دسمبر 1978ء تک گراہم یلپ کے تحت، جب اسے ڈراپ کیا گیا
  • جان میکلین - گراہم یالوپ کے تحت دسمبر 1978ء سے جنوری 1979ء تک، جب اسے ڈراپ کیا گیا
  • اینڈریو ہلڈچ - گراہم یالوپ کے تحت مارچ سے ستمبر 1979ء تک
  • اینڈریو ہلڈچ – ستمبر سے نومبر 1979ء تک کم ہیوز کے تحت پوزیشن پر برقرار رہے، جب انھیں ڈراپ کر دیا گیا
  • کم ہیوز – نومبر 1979ء سے جون 1981ء تک گریگ چیپل کے تحت، پھر اس وقت کپتان کے طور پر کھڑے ہوئے جب چیپل انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
  • روڈ مارش - نے جون سے ستمبر 1981ء تک کم ہیوز کے ماتحت دوبارہ عہدہ شروع کیا، جب انھیں کم ہیوز کے لیے الگ ہونے پر مجبور کیا گیا۔
  • کم ہیوز - نومبر 1981ء سے مارچ 1982ء تک گریگ چیپل کے ماتحت عہدہ دوبارہ شروع کیا، پھر اس وقت کپتان کے طور پر کھڑے ہوئے جب چیپل انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
  • ایلن بارڈر – مارچ سے اکتوبر 1982ء تک کم ہیوز کے ماتحت، جب انھیں کم ہیوز کے لیے ایک طرف جانے کے لیے کہا گیا
  • کم ہیوز - اکتوبر 1982ء سے اپریل 1983ء تک گریگ چیپل کے ماتحت اس عہدے پر دوبارہ کام شروع کیا، جب وہ انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
  • ڈیوڈ ہکس - اپریل سے نومبر 1983ء تک گریگ چیپل کے ماتحت اس عہدے پر دوبارہ کام شروع کیا، جب انھیں ہٹا دیا گیا تھا۔
  • گریگ چیپل - نومبر 1983ء سے جنوری 1984ء تک کم ہیوز کے ماتحت دوبارہ کام شروع کیا، جب وہ ریٹائر ہوئے
  • ایلن بارڈر - مارچ سے دسمبر 1984ء تک کم ہیوز کے ماتحت عہدے پر دوبارہ کام شروع کیا، پھر اسے کپتان بنا دیا گیا۔
  • روڈنی ہاگ – دسمبر 1984ء میں ایلن بارڈر کے تحت،[4] جب وہ زخمی ہوا تھا۔
  • اینڈریو ہلڈچ نے ایلن بارڈر کے تحت دسمبر 1984ء سے اس عہدے پر دوبارہ کام شروع کیا، جب اسے گریم ووڈ کے لیے الگ کر دیا گیا۔
  • گریم ووڈ – جون 1985ء میں ایک ٹیسٹ کے لیے ایلن بارڈر کے تحت، جب اسے اینڈریو ہلڈچ کے لیے الگ کر دیا گیا
  • اینڈریو ہلڈچ نے جون سے نومبر 1985ء تک ایلن بارڈر کے تحت دوبارہ پوزیشن سنبھالی، جب اسے ہٹا دیا گیا تھا۔
  • ڈیوڈ ہکس – ایلن بارڈر کے تحت نومبر سے دسمبر 1985ء تک، جب اسے ڈراپ کیا گیا
  • رے برائٹ – ایلن بارڈر کے تحت جنوری سے اکتوبر 1986ء تک، جب اسے ڈیوڈ بون کے لیے الگ ہونے پر مجبور کیا گیا تھا۔
  • ڈیوڈ بون – ایلن بارڈر کے تحت ستمبر سے دسمبر 1986ء تک، جب اسے ڈراپ کیا گیا
  • جیف مارش – ایلن بارڈر کے تحت جنوری 1987ء سے جنوری 1992ء تک، جب اسے ڈراپ کیا گیا
  • مارک ٹیلر - ایلن بارڈر کے تحت فروری 1992ء سے اپریل 1994ء تک، بالترتیب ایک بار گرا اور زخمی ہوا، دوبارہ منتخب کیا گیا اور بعد میں کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • ایان ہیلی – کے تحت مارک ٹیلر اپریل 1994ء سے مارچ 1997ء تک، جب تک انھیں پوزیشن[5]
  • اسٹیو واہ - مارچ 1997 سے فروری 1999ء تک مارک ٹیلر کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • شین وارن – فروری 1999ء سے اپریل 1999ء تک اسٹیو واہ کے تحت، جب انھیں ڈراپ کیا گیا
  • مارک واہ – اپریل 1999ء میں ایک ٹیسٹ کے لیے اسٹیو وا کی قیادت میں، جب شین وارن کو ڈراپ کیا گیا[6]
  • شین وارن نے جولائی 1999ء سے اگست 2000ء تک اسٹیو وا کی قیادت میں دوبارہ عہدہ سنبھالا، جب انھیں عہدے سے برطرف کر دیا گیا

  • رکی پونٹنگ - اپریل 2003ء سے مارچ 2004ء تک اسٹیو وا کی قیادت میں دوبارہ کام شروع کیا، پھر انھیں کپتان بنا دیا گیا۔
  • ایڈم گلکرسٹ – مارچ سے اکتوبر 2004ء تک رکی پونٹنگ کے تحت پوزیشن دوبارہ شروع کی، پھر پونٹنگ کے زخمی ہونے پر کپتان کے طور پر کھڑے ہوئے[7]
  • میتھیو ہیڈن – اکتوبر 2004ء میں تین ٹیسٹ کے لیے ایڈم گلکرسٹ (جب رکی پونٹنگ زخمی ہوئے تھے) کی قیادت میں
  • ایڈم گلکرسٹ – نومبر 2004ء سے جنوری 2008ء تک رکی پونٹنگ کے تحت دوبارہ کام شروع کیا، جب وہ ریٹائر ہوئے
  • مائيکل ہسی – مئی 2008ء میں ایک ٹیسٹ کے لیے رکی پونٹنگ کی قیادت میں، جب مائیکل کلارک زخمی ہو گئے تھے۔
  • مائیکل کلارک – مئی 2008ء [8]سے مارچ 2011ء تک رکی پونٹنگ کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • شین واٹسنمائیکل کلارک کے تحت، مارچ 2011[9] سے اپریل 2013 تک، ایک ٹیسٹ کے لیے کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور بعد میں اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔۔
  • بریڈ ہیڈن – مائیکل کلارک کے تحت اپریل 2013ء سے دسمبر 2014ء تک
  • بریڈ ہیڈن – دسمبر 2014ء سے جنوری 2015 تک اسٹیو اسمتھ (جب مائیکل کلارک زخمی ہوا تھا) کے تحت اس عہدے پر برقرار رہے، جب انھیں اسٹیو اسمتھ کے لیے الگ کر دیا گیا[10]
  • سٹیو سمتھ (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1989ء) – جنوری 2015[11] سے اگست 2015ء تک مائیکل کلارک کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
  • ڈیوڈ وارنر (کرکٹ کھلاڑی) - اگست 2015[12] سے مارچ 2018ء تک اسٹیو اسمتھ کے تحت، جب وہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد کھڑے ہو گئے[13]
  • جوش ہیزل ووڈ (مشترکہ طور پر مچل مارش کے ساتھ) – ٹمپین کے تحت ستمبر 2018ء[14] سے جنوری 2019ء تک، جب وہ زخمی ہوا تھا[15]
  • مچل مارش (جوش ہیزل ووڈ کے ساتھ مشترکہ طور پر) – ستمبر 2018ء[16] سے جنوری 2019ء تک ٹم پین کے تحت، جب انھیں ڈراپ کر دیا گیا
  • ٹریوس ہیڈ (پیٹ کمنز کے ساتھ مشترکہ طور پر) – ٹم پین کے تحت جنوری 2019ء سے نومبر 2020ء تک،[17] ایک موقع پر گرا دیا گیا، دوبارہ منتخب کیا گیا اور بعد میں عہدے سے برطرف کر دیا گیا[18]
  • پیٹ کمنز (مشترکہ طور پر ٹریوس ہیڈ کے ساتھ نومبر 2020ء تک) – جنوری 2019ء[19] سے نومبر 2021ء تک ٹم پین کے تحت، پھر کپتان کے عہدے پر ترقی دی گئی[20]
  • سٹیو سمتھ (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1989ء)- نومبر[21] سے دسمبر 2021ء تک پیٹ کمنز کے تحت دوبارہ پوزیشن سنبھالے، پھر اس وقت کپتان کے طور پر کھڑے ہوئے جب کمنز سلیکشن کے لیے دستیاب نہیں تھے[22]
  • ٹریوس ہیڈ - نے دسمبر 2021ء میں ایک ٹیسٹ کے لیے اسٹیو اسمتھ (جب پیٹ کمنز دستیاب نہیں تھے) کے تحت پوزیشن دوبارہ شروع کی[23]
  • سٹیو سمتھ (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1989ء) - دسمبر 2021ء سے پیٹ کمنز کے تحت دوبارہ پوزیشن حاصل کی[24]"/>

ایک روزہ بین الاقوامی کپتان

ترمیم

یہ ان کرکٹ کھلاڑی کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک ایک روزہ بین الاقوامی کے لیے آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے۔نتائج کا ٹیبل جون 2022ء میں سری لنکا کے خلاف پانچویں ایک روزہ تک مکمل ہے۔

آسٹریلیا کے ایک روزہ بین الاقوامی کپتان
نمبر نام کپتانی کا دور میچ جیت شکست ٹائی بغیر نتیجہ جیتنے کی شرح
1 بل لاری 1971 1 1 0 0 0 100.00%
2 ایان چیپل6 1972–1975 11 6 5 0 0 54.55%
3 گریگ چیپل 1975–1983 49 21 25 0 3 45.65%
4 باب سمپسن (کرکٹ کھلاڑی) 1978 2 1 1 0 0 50.00%
5 گراہم یلپ 1979 4 2 1 0 1 66.67%
6 کم ہیوز 1979–1984 49 21 23 1 4 47.77%
7 ڈیوڈ ہکس 1983 1 0 1 0 0 0.00%
8 ایلن بارڈر 1985–1994 178 107 67 1 3 60.42%
9 رے برائٹ 1986 1 0 1 0 0 0.00%
10 جیف مارش 1987–1991 4 3 1 0 0 75.00%
11 مارک ٹیلر (کرکٹ کھلاڑی) 1992–1997 67 36 30 1 0 54.47%
12 ایان ہیلی 1996–1997 8 5 3 0 0 62.50%
13 اسٹیو واہ 1997–2002 106 67 35 3 1 65.23%
14 شین وارن 1998–1999 11 10 1 0 0 90.91%
15 ایڈم گلکرسٹ 2001–2007 17 12 4 0 1 75.00%
16 رکی پونٹنگ7 2002–2012 229 164 51 2 12 76.03%
17 مائيکل ہسی 2006–2007 4 0 4 0 0 0.00%
18 مائیکل کلارک 2008–2015 74 50 21 0 3 70.42%
19 کیمرون وائٹ 2011 1 1 0 0 0 100.00%
20 شین واٹسن 2012–2013 9 5 3 1 0 61.11%
21 جارج بیلی (کرکٹر) 2013–2015 29 16 10 0 3 61.53%
22 سٹیو سمتھ (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1989ء) 2015–2018 51 25 23 0 3 52.08%
23 ڈیوڈ وارنر (کرکٹ کھلاڑی) 2016 3 3 0 0 0 100.00%
24 ایرون فنچ 2017–تاحال 49 26 23 0 0 53.06%
25 ٹم پین 2018 5 0 5 0 0 0.00%
26 ایلکس کیری (کرکٹر) 2021 3 2 1 0 0 66.67%
27 پیٹ کمنز 2022-تاحال 15 12 3 0 0 80.00%
28 جوش ہیزل ووڈ 2022 1 1 0 0 0 100.00%
29 مچل مارش 2023 5 2 3 0 0 40.00%
کل مجموعہ 972 589 340 9 34 63.27%

نوٹس:

  • ماخذ: [1]
  • 6 ایان چیپل نے 1971/2ء میں ریسٹ آف دی ورلڈ الیون کے خلاف تین ایک روزہ میچوں میں آسٹریلیا کی کپتانی بھی کی۔ سیریز ایک ایک سے برابر رہی، ایک میچ بغیر گیند ڈالے چھوڑ دیا گیا۔ ان کھیلوں کو اب سرکاری ایک روزہ کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔
  • 7 رکی پونٹنگ نے عالمی کرکٹ سونامی اپیل کے حصے کے طور پر کھیلے گئے پہلے ایک روزہ میں آئی سی سی عالمی الیون کی کپتانی بھی کی۔ آئی سی سی عالمی الیون نے وہ میچ جیت لیا۔

ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کپتان

ترمیم

رکی پونٹنگ ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میں آسٹریلیا کے پہلے کپتان تھے۔ ایسے مواقع پر جب پونٹنگ دستیاب نہیں تھے، نائب کپتان ایڈم گلکرسٹ نے یہ کردار ادا کیا۔ دسمبر 2007ء میں، پونٹنگ کو کم عمر کھلاڑیوں کی نمائش کے لیے ٹیم سے آرام دیا گیا۔ اگرچہ نائب کپتان گلکرسٹ ٹیم میں تھے لیکن 26 سالہ مائیکل کلارک کو کپتان منتخب کیا گیا۔ پونٹنگ نے انھیں "واضح انتخاب" قرار دیا اور پونٹنگ کے کپتانی سے دستبردار ہونے کے بعد کلارک کے آسٹریلیا کے اگلے کل وقتی کپتان ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ [25] 2007-08 ء کے سیزن کے اختتام پر گلکرسٹ کی تمام طرز کی نمائندہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد، کلارک کو باقاعدہ نائب کپتان کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔ [26] اس کے بعد کیمرون وائٹ کو ترقی دے کر کپتان بنایا گیا لیکن جارج بیلی نے بھارت کے خلاف دو میچوں کی سیریز میں کپتانی سنبھالی۔ [27] یہ ان کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کے لیے آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے۔ مجموعی طور پر گیارہ کھلاڑی ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنمیں آسٹریلیا کی کپتانی کر چکے ہیں جن میں سے ایرون فنچ 35 فتوحات کے ساتھ سب سے کامیاب کپتان ہیں۔

نتائج کا ٹیبل جون 2022ء میں سری لنکا کے خلاف تیسرے ٹوئنٹی 20 انٹرنیشن تک مکمل ہے۔

آسٹریلوی ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کپتان
نمبر نام کپتانی کا دور میچ جیت گیا۔ شکست ٹائی کوئی نتیجہ نہیں جیتنے کی شرح
1 رکی پونٹنگ 2005–2009 17 7 10 0 0 41.17%
2 ایڈم گلکرسٹ 2007 2 1 1 0 0 50.00%
3 مائیکل کلارک 2007–2010 18 12 4 1 1 73.52%
4 بریڈ ہیڈن 2009 2 1 1 0 0 50.00%
5 کیمرون وائٹ 2011 6 2 4 0 0 33.33%
6 جارج بیلی (کرکٹر) 2012–2014 28 14 13 1 0 51.78%
7 ایرون فنچ 2014–موجودہ 65 35 27 1 2 56.34%
8 سٹیو سمتھ (کرکٹ کھلاڑی، پیدائش 1989ء) 2015–2016 8 4 4 0 0 50.00%
9 شین واٹسن 2016 1 0 1 0 0 0.00%
10 ڈیوڈ وارنر (کرکٹ کھلاڑی) 2016–2018 9 8 1 0 0 88.88%
11 میتھیو ویڈ 2020–2023 7 2 5 0 0 28.57%
12 مچل مارش 2023–تاحال 6 5 1 0 0 80.00%
کل مجموعہ 177 94 76 3 4 53.11%

دوسری مزید کرکٹ کے کپتان

ترمیم

عالمی سیریز کرکٹ ٹیموں کے کپتان (پیکر کی تقسیم کے دوران) اور باغی آسٹریلوی الیون کے 1985-86ء میں نسل پرست جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے والے درج ذیل ہیں:

عالمی سیریز کرکٹ 1977–78ء اور 1978–79ء

ترمیم

ایان چیپل نے 1977-78ء میں پانچ سپر ٹیسٹوں میں عالمی سیریز کرکٹ میں آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی کی، ایک جیتا اور چار ہارے۔ اس کے بھائی گریگ چیپل نے چھٹے سپر ٹیسٹ کے لیے ذمہ داری سنبھالی، جو عالمی سیریز کرکٹ آسٹریلیا نے جیتا تھا۔ 1978-79ء میں آسٹریلیا میں ایان چیپل نے عالمی سیریز کرکٹ کے چار سپر ٹیسٹوں میں کپتانی کی، ایک جیتا، دو ہارے اور دوسرا ڈرا ہوا۔ ویسٹ انڈیز میں اسی سیزن میں، ایان چیپل نے پانچ سپر ٹیسٹس میں کپتانی کی، ایک جیتا، ایک ہارا اور تین ڈرا ہوئے۔

جنوبی افریقہ 1985–86ء اور 1986–87ء

ترمیم

کم ہیوز نے 1985-86ء میں جنوبی افریقہ میں باغی آسٹریلین الیون کی قیادت کی۔ اس نے 3 خ "ٹیسٹ" میں اپنی آسٹریلوی الیون کی کپتانی کی، ان میں سے ایک ہارا اور باقی دو ڈرا ہوئے۔ انھوں نے 1986-87ء میں ایک اور باغی ٹور میں 4 "ٹیسٹ میچوں" میں کپتانی بھی کی، ان میں سے ایک ہارا اور باقی تین ڈرا ہوئے۔

ٹیسٹ میچ کی کپتان

ترمیم

یہ ان خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک خواتین کے ٹیسٹ میچ کے لیے آسٹریلوی خواتین کی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے (ان میں نائب کپتان اور دیگر کھلاڑی شامل نہیں ہیں جنھوں نے کسی میچ کے دوران کسی ایسے وقت کے لیے میدان میں تعیناتی کی ہے جہاں کپتان ناکام رہا ہو۔ کھیلنا). جہاں کسی کھلاڑی کے پاس ٹیسٹ میچ کی سیریز کے آگے خنجر (†) ہوتا ہے جس میں اس نے کم از کم ایک ٹیسٹ کی کپتانی کی تھی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کھلاڑی کو مقرر کردہ کپتان کے لیے تعینات کیا گیا تھا یا اسے ہوم اتھارٹی کی جانب سے سیریز میں معمولی تناسب کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔

نتائج کا ٹیبل جولائی 2019ء میں انگلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ تک مکمل ہے۔

آسٹریلوی خواتین کے ٹیسٹ میچ کی کپتان
نمبر نام سال مخالف ٹیم مقام میچ جیت شکست برابر
1 مارگریٹ پیڈن 1934–35 انگلستان آسٹریلیا 3 0 2 1
1937 انگلستان انگلستان 3 1 1 1
مجموعہ 6 1 3 2
2 مولی ڈائیو 1947–48 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 1 1 0 0
1948–49 انگلستان آسٹریلیا 3 1 0 2
1951 انگلستان انگلستان 3 1 1 1
مجموعہ 7 3 1 3
3 یونا پیسلی 1956–57 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 1 1 0 0
1957–58 انگلستان آسٹریلیا 3 0 0 3
مجموعہ 4 1 0 3
4 موریل پکٹن 1960–61 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 1 0 0 1
1968–69 انگلستان آسٹریلیا 3 0 0 3
مجموعہ 4 0 0 4
5 میری آلٹ 1963 انگلستان انگلستان 3 0 1 2
6 مریم نی 1971–72 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 1 0 1 0
7 وینڈی بلنسڈن 1974–75 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 1 0 0 1
8 این گورڈن 1975–76 ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز 2 0 0 2
1976 انگلستان انگلستان 3 0 0 3
مجموعہ 5 0 0 5
9 مارگریٹ جیننگز 1976–77 انڈیا آسٹریلیا 1 1 0 0
10 شیرون ٹریڈریا 1978–79 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 3 1 0 2
1984–85† انگلستان آسٹریلیا 1 0 0 1
مجموعہ 4 1 0 3
11 جل کنیر 1983–84 انڈیا بھارت 4 0 0 4
12 رایلی تھامپسن 1984–85 انگلستان آسٹریلیا 4 2 1 1
13 لین لارسن 1987 انگلستان انگلستان 3 1 0 2
1989–90 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 3 1 0 2
1990–91 انڈیا آسٹریلیا 3 2 0 1
1991–92 انگلستان آسٹریلیا 1 1 0 0
مجموعہ 10 5 0 5
14 بیلنڈا کلارک[28] 1994–95 نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ 1 0 0 1
1995–96 نیوزی لینڈ آسٹریلیا 1 0 0 1
1998 انگلستان انگلستان 3 0 0 3
2001 انگلستان انگلستان 2 2 0 0
2002–03 انگلستان آسٹریلیا 2 1 0 1
2005 انگلستان انگلستان 2 0 1 1
مجموعہ 10 3 1 6
15 کیرن رولٹن[29]
 
2005–06 انڈیا آسٹریلیا 1 1 0 0
2007–08 انگلستان آسٹریلیا 1 0 1 0
مجموعہ 2 1 1 0
16 جوڈی فیلڈز[30]
 
2009 انگلستان انگلستان 1 0 0 1
2013 انگلستان انگلستان 1 0 0 1
2013–14 انگلستان آسٹریلیا 1 0 1 0
مجموعہ 3 0 1 2
17 ایلکس بلیک ویل
 
2010–11 انگلستان آسٹریلیا 1 1 0 0
18 میگ لیننگ
 
2015 انگلستان انگلستان 1 1 0 0
2019 انگلستان انگلستان 1 0 0 1
2021–22 انڈیا آسٹریلیا 1 0 0 1
مجموعہ 3 1 0 2
19 راچیل ہینس
 
2017–18 انگلستان آسٹریلیا 1 0 0 1
کل مجموعہ[31] 75 20 10 45

خواتین کی ایک روزہ بین الاقوامی کپتان

ترمیم

یہ ان خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک خواتین کے ایک روزہ بین الاقوامی میں آسٹریلیا کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے آسٹریلیا نے 1977ء-78ء 1981ء82ء1988ء 89ء 1997ء-98ء اور 2004ء-05ء میں عالمی کپ جیتا تھا۔

اکتوبر 2020ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ایک روزہ تک نتائج کا ٹیبل مکمل ہے۔

نمبر نام سال میچ جیت گیا ٹائی شکست کوئی نتیجہ نہیں
1 مریم نی 1973 6 4 0 1 1
2 این گورڈن 1976 3 1 0 2 0
3 مارگریٹ جیننگز (کرکٹر) 1978 3 3 0 0 0
4 شیرون ٹریڈریا 1982–1988 15 14 1 0 0
5 جل کنیر 1984 4 4 0 0 0
6 رایلی تھامپسن 1985 3 3 0 0 0
7 ڈینس ایمرسن 1985 3 2 0 1 0
8 لین لارسن 1986–1993 40 27 0 11 2
9 کیرن براؤن 1991 1 1 0 0 0
10 کرسٹینا میتھوز 1993 1 1 0 0 0
11 بیلنڈا کلارک 1994–2005 101 83 0 17 1
12 کیرن رولٹن 2001–2009 43 30 0 13 0
13 لیزا اسٹالیکر 2006 3 3 0 0 0
14 ایلکس بلیک ویل 2009–2012 13 12 0 1 0
15 جوڈی فیلڈز 2009–2013 29 18 0 9 2
16 میگ لیننگ 2014–تاحال 57 49 1 7 0
17 راچیل ہینس 2017–2020 7 6 0 1 0
کل مجموعہ [32][33] 332 261 2 63 6

خواتین کی ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کپتان

ترمیم

یہ ان خاتون کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک خواتین کے ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میں آسٹریلیا کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے ۔

نمبر نام سال میچ جیت ٹائی شکست کوئی نتیجہ نہیں
1 بیلنڈا کلارک 2005ء 1 1 0 0 0
2 کیرن رولٹن 2006–2009ء 13 8 1 4 0
3 جوڈی فیلڈز 2009–2013ء 26 16 0 10 0
4 ایلکس بلیک ویل 2010–2011ء 20 8 1 11 0
5 میگ لیننگ 2014ء–تاحال 75 57 1 17 0
6 راچیل ہینس 2017–2020ء 6 3 0 3 0
کل مجموعہ [34][35] 141 93 3 45 0

یوتھ کرکٹ

ترمیم

یوتھ ٹیسٹ میچ کے کپتان

ترمیم

یہ ان کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک میچ میں آسٹریلیا کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے۔ جہاں کسی کھلاڑی کے پاس ٹیسٹ میچ کی سیریز کے آگے خنجر (†) ہوتا ہے جس میں اس نے کم از کم ایک ٹیسٹ کی کپتانی کی تھی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھلاڑی سیریز میں معمولی تناسب کے لیے کپتان تھا۔

سری لنکا کے خلاف 2019ء میں ہونے والے ایک ٹیسٹ کے نتائج کا ٹیبل مکمل ہے۔

آسٹریلیا کے انڈر 19 ٹیسٹ میچ کے کپتان
نمبر نام سال مخالف ٹیم مقام کھیلا جیت شکست برابر
1 ڈیرل اسمتھ 1978–79 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 2 0 0 2
2 لاری پوٹر 1980–81 پاکستان قومی کرکٹ ٹیم پاکستان 3 0 2 1
3 مائیک ویلٹا 1981–82 پاکستان قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 0 1 2
1983 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم انگلستان 3 2 1 0
کل 6 2 2 2
4 جیمی میکفی 1983–84 سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 1 0 2
5 ڈین رینالڈز 1984–85 بھارت قومی کرکٹ ٹیم بھارت 3 1 0 2
1984–85 سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم سری لنکا 1 0 1 0
1985–86 نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 0 0 3
1986–87 بھارت قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 2 0 1
کل 10 3 1 6
6 جیف پارکر 1986–87 نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ 3 2 0 1
7 سٹوارٹ لاء 1987–88 ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 1 0 1 0
8 میتھیو مئی 1988–89 نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 2 0 1
9 جیسن گیلین 1989–90 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 2 0 0 2
10 جیمی کاکس 1990 ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم ویسٹ انڈیز 3 2 0 1
11 ڈیمین مارٹن 1991 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم انگلستان 3 1 1 1
12 ناتھن ایشلے 1992–93 نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ 2 0 1 1
13 روب بیکر 1993–94 بھارت قومی کرکٹ ٹیم بھارت 3 1 1 1
14 ایڈم اسمتھ 1994–95 بھارت قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 2 0 1
15 کلنٹن پیک 1995–96 نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 2 1 0
16 بریڈ ہیڈن 1996–97 پاکستان قومی کرکٹ ٹیم پاکستان 2 1 0 1
17 ٹم اینڈرسن (کرکٹر) 1997–98 پاکستان قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 0 0 3
18 مائیکل کلنگر 1999 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم انگلستان 3 1 1 1
19 ناتھن ہورٹز 2000–01 سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 2 2 0 0
20 ٹم ویلسفورڈ 2000–01† سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 1 1 0 0
21 گریگ ہنٹ 2002–03 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 3 2 1 0
22 ٹام بیٹن 2009 بھارت قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 1 0 1 0
23 مچل مارش 2009 بھارت قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 1 1 0 0
24 سیب گوچ 2009 بھارت قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 1 1 0 0
25 جیک ڈوران 2015 انگلستان قومی کرکٹ ٹیم انگلستان 1 0 0 1
26 ول سدرلینڈ 2017 سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا 1 0 0 1
27 بیکسٹر ہولٹ 2019 سری لنکا قومی کرکٹ ٹیم سری لنکا 1 0 1 0
کل مجموعہ 70 26 15 29

انڈر 19 ایک روزہ بین الاقوامی کپتان

ترمیم

یہ ان کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست ہے جنھوں نے کم از کم ایک انڈر 19 ون ڈے بین الاقوامی میں آسٹریلیا کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی ہے۔ 2012ء کے آئی سی سی انڈر 19 عالمی کپ کے نتائج کا ٹیبل مکمل ہے۔ آسٹریلیا نے 1987-88ء اور 2001-02ء میں انڈر 19 عالمی کپ جیتا تھا۔

آسٹریلیا کے انڈر 19 ایک روزہ کپتان
نمبر نام سال میچ جیت گیا۔ برابر شکست کوئی نتیجہ نہیں
1 بریڈن گرین 1977 2 1 0 1 0
2 ڈیرل اسمتھ 1978–79 1 1 0 0 0
3 مائیک ویلٹا 1983 2 1 0 1 0
4 جیمی میکفی 1983–84 3 2 0 1 0
5 ڈین رینالڈز 1984–85 to 1986–87 12 10 0 2 0
6 جیف پارکر 1986–87 to 1987–88 12 11 0 1 0
7 میتھیو مئی 1988–89 3 3 0 0 0
8 جیسن گیلین 1989–90 2 2 0 0 0
9 ڈیمین مارٹن 1991 2 2 0 0 0
10 ناتھن ایشلے 1992–93 3 2 0 1 0
11 روب بیکر 1993–94 1 0 0 1 0
12 ایڈم اسمتھ 1994–95 3 2 0 1 0
13 کلنٹن پیک 1995–96 3 1 0 2 0
14 بریڈ ہیڈن 1996–97 1 0 1 0 0
15 ٹم اینڈرسن (کرکٹر) 1997–98 9 8 0 1 0
16 مائیکل کلنگر 1999 3 2 0 1 0
17 ناتھن ہورٹز 1999–2000 to 2000–01 3 2 0 1 0
18 مائیکل کلارک 1999–2000 5 3 0 2 0
19 ٹم ویلسفورڈ 2000–01 3 0 0 1 2
20 کیمرون وائٹ 2001–02 8 8 0 0 0
21 گریگ ہنٹ 2002–03 5 4 0 1 0
22 ٹم پین 2003–04 8 6 0 2 0
23 عثمان خواجہ 2005–06 5 1 0 4 0
24 موئسس ہنریکس 2005–06 5 4 0 1 0
25 سائمن کین 2006–07 1 1 0 0 0
26 مائیکل ہل 2006–07 2 2 0 0 2
27 فلپ ہیوز 2006–07 1 0 0 1 0
28 ڈینیل برنز 2006–07 1 0 0 1 0
29 جیریمی اسمتھ 2006–07 1 0 0 1 0
30 سیم رابسن 2006–07 1 0 0 1 0
31 ٹم بسزارڈ 2007 3 0 0 3 0
32 مچل مارش 2009–10 7 5 0 2 0
33 ٹام ٹریفٹ 2009 1 0 0 1 0
34 ٹم آرمسٹرانگ 2009 2 1 0 1 0
35 جیسن فلوروس 2009 2 1 0 1 0
36 ٹام بیٹن 2009 1 0 0 1 0
37 لیوک ڈوران 2009 1 1 0 0 0
38 سیب گوچ 2011 3 1 0 2 0
39 کیمرون بینکرافٹ (کرکٹر) 2011 2 0 0 2 0
40 کرٹس پیٹرسن 2011–12 4 2 0 2 0
41 ایشٹن ٹرنر 2011 2 1 0 1 0
42 ول بوسسٹو 2012 13 8 0 5 0
43 ڈیمین مورٹیمر 2013 7 4 0 3 0
44 جیک ڈوران 2013 1 0 1 0 0
45 ایلیکس گریگوری 2013–14 10 3 0 7 0
46 بین میکڈرمٹ 2013 2 1 0 1 0
47 جارون مورگن 2013–14 3 1 0 2 0
کل 189 114 1 70 4

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Sam Ferris (25 March 2018)۔ "Smith, Warner stand down from Australia captaincy"۔ Cricket.com.au۔ 25 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2018 
  2. Trio suspended by Cricket Australia. cricket.com.au (28 March 2018). Retrieved on 9 May 2018.
  3. "Australian captain Pat Cummins to miss second Ashes Test after COVID-19 scare"۔ SBS News (بزبان انگریزی)۔ 16 December 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2021 
  4. {{cite news |url=http://nla.gov.au/nla.news-article122476821 |title=Times Sport | اخبار=دی کینبرا ٹائمز |volume=59 |issue=17,997 |location=Australian Capital Territory, Australia |date=6 جنوری 1985 |access-date=5 مارچ 2017 |page=6 (SPORT) |via=National Library of Australia}
  5. {{cite web|url=http://static.cricinfo۔[مردہ ربط] com/db/ARCHIVE/1996-97/AUS_IN_RSA/AUS_RSA_T3_21-24MAR1997_MR|title=3rd TEST: S. Africa بمقابلہ آسٹریلیا سنچورین میں، 21–24 مارچ 1997|publisher=ESPNcricindirfate=etla| 26 مارچ 1997|access-date=23 ستمبر 2009}
  6. {{cite news|url=http://news.bbc.co. uk/2/hi/sport/cricket/393329.stm|title=وارن نائب کپتانی برقرار رکھتے ہیں|date=13 جولائی 1999|work=بی بی سی نیوز|access-date=11 جنوری 2012}
  7. {{cite web| url = http://content-uk.cricinfo.com/ci/content/story/143554.html%7C[مردہ ربط] عنوان = گلکرسٹ ہندوستانی چیلنج کے لیے تیار | پبلشر = ای ایس پی این کرک انفو| تاریخ = 24 ستمبر 2004ء | رسائی کی تاریخ = 20 فروری 2007}
  8. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-10
  9. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-11
  10. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-captain-12
  11. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-13
  12. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Ban-14
  13. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Cricket_Australia-15
  14. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Hazlewood-16
  15. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Cricket_Australia-15
  16. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-ESPN_Cricinfo-17
  17. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-cricket.com.au-19
  18. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-ESPN_Cricinfo-17
  19. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Test_captain-20
  20. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Test_captain-20
  21. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Cummins-21
  22. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Cummins-21
  23. https://en.wiki.x.io/wiki/List_of_Australia_national_cricket_captains#cite_note-Test_captain-20
  24. "Captain Clarke leads in Twenty20"۔ Cricinfo.com۔ 5 December 2007  Retrieved on 7 November 2008.
  25. "Clarke handed Test vice-captaincy"۔ Cricinfo.com۔ 2 April 2008  Retrieved on 7 November 2008.
  26. George Bailey to captain Australia. Espncricinfo.com (23 January 2012). Retrieved on 9 May 2018.
  27. All-round records | Women's Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo. Stats.cricinfo.com. Retrieved on 9 May 2018.
  28. All-round records | Women's Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo. Stats.cricinfo.com. Retrieved on 9 May 2018.
  29. All-round records | Women's Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo. Stats.cricinfo.com. Retrieved on 9 May 2018.
  30. Aggregate/overall records | Women's Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo. Stats.cricinfo.com. Retrieved on 9 May 2018.
  31. "Records | Women's One-Day Internationals | Team records | Results summary | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2020 
  32. "Australia Women Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2020 
  33. "Records | Women's Twenty20 Internationals | Team records | Results summary | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2020 
  34. "Australia Women Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2020