صارف:امین اکبر/صفحہ اول
منتخب مضمونایل بی ڈبلیو لفظی ترجمہ وکٹ کے آگے ٹانگ) یہ اصطلاح کرکٹ کے کھیل میں استعمال کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بلے باز کو آوٹ کیا جا سکتا ہے۔ یہ اس صورت میں ممکن ہے جب فیلڈنگ سائڈ کی جانب سے اس گیند پر اپیل کی جائے جو بلے باز کو نا لگنے کی صورت میں وکٹ کو لگ سکتی تھی(سوائے وہ گیند جو ہاتھوں کو چھوئے) پھر امپائر کا فیصلہ کئی چیزوں پر انحصار کرتا ہے جیسے گیند کہاں لگا ہے، آیا گیند وکٹ کی سیدھ میں تھی یا نہیں اور آیا بلے باز گیند کو مارنے کی کوشش کر رہا تھا۔ لیگ بیفور وکٹ کی قانون کرکٹ میں 1774ء میں سامنے آئی جس کی وجہ بلے باز کا پیڈ (pads) کے ذریعے گیند کو وکٹوں سے لگنے سے بچانا تھا۔ کئی سالوں تک اس میں ترامیم اور بحث ہوتی رہی کہ گیند کوکہاں گرنا چاہیے نیز بلے باز کے خود بچانے کے ارادوں کو کیسے روکا جائے۔ 1839ء میں اسی قانون کی ایک قسم تقریباً 100 سال تک لاگو رہی۔ لیکن انیسویں صدی کے بعد بلے باز پیڈ پلے (ٹانگوں سے کھیلنا) میں ماہر ہو گئے اس طرح وہ خود کو آوٹ ہونے سے بچانے لگے۔ ان ناکام تجربوں کے بعد 1935ء میں اس قانون میں اضافہ کیا گیا جس کی رو سے اگر بال آف سٹمپ (off stump) سے باہر گر کر بھی بلے باز کے پیڈ کو لگتی ہے تو تب بھی وہ آوٹ تصور ہوگا۔ ناقدین کے نزدیک یہ فیصلہ کھیل کو غیر پرکشش بنا گیا تھا کیونکہ اس سے لیگ سپنر بالنگ کو خمیازہ بھگتنا پڑتا تھا۔ بہت سے مباحثوں اور تجربوں کے بعد اس قانون میں 1972ء میں دوبارہ رد و بدل کی گئی۔ اس طریقے میں پیڈ پلے کی گنجائش کو کم کرنے کی کوشش کی گئی اور بعض حالات میں اگر گیند کو بلے سے مارنے کوشش نا کرے تو اسے آوٹ قرار دیا جاتا۔ 1990ء میں ٹی وی اور بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی کے عام ہونے کے بعد ایل بی ڈبلیو کے چانسس بھی بڑھ گئے۔ اس کے باوجود آج بھی اس کے استعمالات متنازع فیہ ہیں۔ |
خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • … کہ شاہ جو رسالو کو ارنسٹ ٹرمف نے سب سے پہلے جرمنی سے 1886ء میں شائع کروایا؟
ویکیپیڈیا ایک تحریکصارف:امین اکبر/صفحہ اول/پیغام/2 آج کا لفظ
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 217,693 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | |
منتخب فہرستشاہ سعودی عرب ، سعودی عرب کی ریاست کے سربراہ اور بادشاہ کو کہتے ہیں۔ شاہ سعودی عرب سعودی شاہی خاندان آل سعود کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔ 1986ء میں یہ لقب صاحب الجلاجہ سے تبدیل کر کے خادم الحرمین الشریفین رکھ دیا گیا تھا۔ بادشاہ شاہی سعودی مسلح افواج کا سپریم کمانڈر انچیف اور سعودی قومی اعزازی نظام کا سربراہ بھی ہوتا ہے۔ بادشاہ کو دو مقدس مساجد کا متولی یعنی خادم الحرمين الشريفين کہا جاتا ہے اور یہ اصطلاح مکہ کی مسجد الحرام اور مدینہ کی مسجد نبوی پر دائرہ اختیار کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ عنوان تاریخ اسلام میں کئی بار استعمال ہوا ہے۔ یہ لقب استعمال کرنے والے پہلے سعودی بادشاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود تھے۔ تاہم شاہ خالد نے اپنے لیے یہ لقب استعمال نہیں کیا۔ 1986ء میں شاہ فہد نے "عزت مآب" کو دو مقدس مساجد کے متولی کے لقب سے بدل دیا، اور اس کے بعد سے یہ شاہ عبداللہ اور شاہ سلمان دونوں استعمال کر رہے ہیں۔ بادشاہ کو مسلم 500 کے مطابق دنیا کا سب سے طاقتور اور بااثر مسلمان اور عرب رہنما قرار دیا گیا ہے۔ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن کو سعودی عرب کا پہلا بادشاہ کہا جاتا ہے، انہوں نے عرب علاقوں کو متحد کرنے کے بعد 23 ستمبر 1932ء کو مملکت سعودی عرب پر تخت نشین ہوئے اور انہوں نے "مملکت کے بادشاہ" سعودی عرب کا لقب اختیار کیا، اور 1933ء میں انہوں نے اپنے بڑے بیٹے سعود بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کیا، عبدالعزیز 1953ء میں طائف میں اپنی وفات تک حکومت کرتے رہے۔ | ||
تاریخآج: بدھ، 12 فروری 2025 عیسوی بمطابق 13 شعبان 1446 ہجری (م ع و)
| ||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 217,693 مضامین موجود ہیں۔
|
|
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |